اسلام آباد۔18اپریل (اے پی پی):مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ اس سال صدقہ فطر کی کم از کم رقم 140 روپے فی کس مقرر کی گئی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 2.25 کلو گرام آٹے کی مارکیٹ قیمت کے حساب سے صدقہ فطر کی کم از کم رقم فی کس 140 روپے بنتی ہے۔ اہل ثروت افراد اپنی مالی حیثیت کے مطابق جو، کھجور یا کشمش کے حساب سے صدقہ فطر دینا چاہیں تو قیمت بالترتیب 320 روپے، 960 روپے اور 1920 روپے ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عید الفطر کی نماز سے قبل رمضان کے آخر میں ہر بالغ مسلمان جو اپنی ضرورت سے زائد سامان خوراک رکھتا ہو، اس پر زکواة الفطر (فطرانہ) واجب ہے۔ گھر کا سربراہ اپنے بچوں، ملازمین اور اپنے زیر کفالت رشتہ داروں کا صدقہ فطر ادا کر سکتا ہے۔ صدقہ فطر رمضان المبارک کے دوران عیدالفطر کی نماز سے پہلے ادا کیا جا سکتا ہے تاکہ غریب لوگ عید کی خوشیاں منا سکیں۔ صدقہ فطر کی کم سے کم مقررہ رقم گھر کے ہر فرد بشمول زیر کفالت افراد چاہے وہ ایک ہی گھر میں نہ رہتے ہوں، کیلئے دو کلو آٹے، چاول یا دیگر کھانے پینے کی اہم چیزوں کے برابر ہے۔
مفتی منیب الرحمان نے عوام سے کہا کہ وہ غریب افراد کو عیدالفطر سے قبل صدقہ فطر کی رقم ادا کریں تاکہ وہ عید کی خوشیاں منا سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ صدقہ فطر کے لئے مستحق افراد قریبی رشتہ دار، اس کے بعد ہمسائے اور غریب افراد ہوتے ہیں۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ فطرہ اور فدیہ بے سہارا افراد کا دو وقت کا کھانا ہے لہذا بہتر ہے کہ ایک ہوٹل کے کھانے کی قیمت کے برابر رقم ادا کی جائے تاہم اہل ثروت افراد کو مہنگائی کے اس دور میں غریب افراد کی زیادہ سے زیادہ مدد کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
انہوں نے بتایا کہ کفارہ صوم برائے 60 مساکین کی رقم گندم کے حساب سے 8400 روپے، جو کے حساب سے 19200 روپے، کھجور کے حساب سے 57600 روپے اور کشمش کے حساب سے 115200 روپے ہے۔ انہوں نے حدیث بخاری کا حوالہ دیا کہ عبداللہ ابن عمر سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو حکم دیا ہے کہ صدقہ فطر عید کی نماز پر جانے سے پہلے ادا کیا جائے۔