صنعتی ترقی کیلئے سیلز ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 37A و37B پر نظر ثانی کی جائے،افتخار علی ملک

40
Iftikhar Ali Malik
Iftikhar Ali Malik

لاہور۔5جولائی (اے پی پی):سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے حکومت پر زور دیا ہے کہ صنعتی شعبے میں پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 37A اور 37B پر فوری نظر ثانی کی جائے۔ہفتہ کو یہاں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹیکس حکام کو گرفتاری اور مقدمہ چلانے سمیت وسیع صوابدیدی اختیارات دینے والی ان دفعات نے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں میں خوف اور غیر یقینی کی فضا پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری شفاف اور منصفانہ ٹیکس وصولی کے طریقہ کار کی مکمل حمایت کرتی ہے لیکن ہراساں کرنے اور بے جا مداخلت کی سخت مخالف ہے۔

افتخار علی ملک نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی معاشی استحکام کی کلید ہے، اس طرح کی صوابدیدی قانونی دفعات اور متضاد ٹیکس کی پالیسیوں کی وجہ سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں بڑی کمی آئے گی۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ تجارتی اداروں، چیمبرز آف کامرس اور صنعتکاروں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نجی شعبہ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، طویل مدتی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے اس کے خدشات کو دور کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس ایکٹ کی ان شقوں کا جائزہ لینے اور ان میں ترامیم کی سفارش کرنے کے لیے سرکاری افسران اور چیمبرز کے نمائندوں پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی قائم کی جائے۔