اسلام آباد۔28اگست (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ صنعتی شعبہ کے فروغ سے ہی معاشی ترقی کے اہداف حاصل ہو سکتے ہیں، کسی بھی ملک کی ترقی میں صنعتی شعبے کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے، نئی صنعتی پالیسی کی تیاری کے حوالہ سے شراکت داروں کی آراء جاننے کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ اینڈسٹری ( ایف پی سی سی آئی ) کے صدر عاطف اکرام شیخ کی قیادت میں بزنس کمیونٹی کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں پیٹرن انچیف یو بی جی ایس ایم تنویر، نائب صدر ایف پی سی سی آئی ذکی اعجاز و دیگر شامل تھے۔
وفد نے کامیاب انڈسٹریل پالیسی پر معاون خصوصی وزیراعظم ہارون اختر خان کو مبارکباد پیش کی۔ ملاقات میں نئی صنعتی پالیسی اور بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ہارون اختر خان نے کہا کہ انڈسٹریل پالیسی کے حوالے سے کہا گیا کہ یہ بہت مشکل ہے، آپ اس کام میں نہ پڑیں، انڈسٹریل پالیسی کی تشکیل کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی، صنعتی پالیسی کیلئے آکسفورڈ کے کنسلٹنٹ کی خدمات بھی حاصل کی گئیں، 8 کمیٹیاں قائم کی گئیں، نئی صنعتی پالیسی میں بزنس کمیونٹی بینک کرپسٹسی قانون متعارف کرایا گیا ہے۔
معاون خصوصی صنعت نے کہا کہ نئے قانون کے تحت قرض دار کو ایک سال کی مہلت دی گئی ہے اس کے بعد عدالتی اور قانونی کارروائی کی جا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو بزنس کمیونٹی کو ہراساں کرنے سمیت متعدد معاملات پر قائل کیا گیا ہے۔ ہارون اختر خان نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی میں صنعتی شعبے کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 7 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی موجود ہے لیکن مہنگی ہونے کی وجہ سے کوئی خریدنے کیلئے تیار نہیں، بجلی 7 سینٹ یونٹ کی قیمت پر بھی منافع دے گی ۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کا ہر ملک انڈسٹریلائزیشن کو فروغ دے کر ہی کے ترقی کے راستے پر گامزن ہو سکتا ہے، مسلسل کوششوں کے نتیجے میں بزنس مین کے اوپر چور کا لیبل ہٹانے میں کامیاب ہوئے ہیں، اب بزنس مین کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، بزنس کمیونٹی نے 25 فیصد انٹرسٹ ریٹ کے ساتھ بھی اپنے کاروبار کو بچایا ہے۔اس موقع پر صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ نئی صنعتی پالیسی کے حوالے سے معاون خصوصی ہارون اختر خان کا کردار قابل تعریف ہے ، نئی پالیسی کے تحت صنعتی شعبے کیلئے ٹیرف اور پیداواری لاگت میں کمی ہوگی، نئی صنعتی پالیسی سے صنعتیں بحال ، درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار دوست اور لانگ ٹرم پالیسیوں کی تشکیل سے ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف انڈسٹری کو ریلیف دینے اور کاروباری لاگت میں کمی کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں۔پیٹرن انچیف یو بی جی ایس ایم تنویر نے ملاقات کے دوران کہا کہ صنعتی شعبے کیلئے بجلی کی قیمتوں میں کمی ناگزیر ہے، بجلی کی قیمتوں بڑھنے کی وجہ سے پنجاب کی انڈسٹری متاثر ہو رہی ہے، انڈسٹری کیلئے توانائی کی قیمتوں کو کم کر کے خطے میں مسابقتی بنایا جانا چاہئے، انڈسٹری کیلئے توانائی قیمتوں کو خطے میں مسابقتی بنا کر ٹیکسٹائل برآمدات میں نمایاں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس مین سے چور کا لیبل ہٹ جانا نیک شگون ہے۔