صوبائی حکومت کا سائوتھ ریجن سیکرٹریٹ کے طرز پر ہزارہ ریجن کے لئے الگ سیکرٹریٹ کے قیام کا اصولی فیصلہ

191

صوبائی حکومت کا سائوتھ ریجن سیکرٹریٹ کے طرز پر ہزارہ ریجن کے لئے الگ سیکرٹریٹ کے قیام کا اصولی فیصلہ

پشاور۔ 03 جولائی (اے پی پی):وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے ساوتھ ریجن سیکرٹریٹ کے طرز پر ہزارہ ریجن کے لئے بھی ایک الگ سیکرٹریٹ کے قیام کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الگ سیکرٹریٹ کے قیام کا مقصد ترقیاتی منصوبوں کی موثر نگرانی، ان پر مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق پیشرفت اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ کام کے معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر ان ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل صوبائی حکومت کی ترقیاتی پالیسی کا اہم حصہ ہے جس پر عمل درآمد کے لئے ورک لوڈ کو تقسیم کرنا انتہائی ضروری ہے جو الگ سیکرٹریٹ کے قیام کے ذریعے ممکن ہے تاکہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بناکر ان کے ثمرات بلا تاخیر عوام تک پہنچائے جاسکیں۔ وہ بدھ کو خیبر پختونخوا کے پارلیمنٹیرینز کے ایک مشاورتی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میں ممبران اسمبلی کے حلقوں میں فوری نوعیت کے عوامی مسائل کے حل اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے سے متعلق معاملات پر گفتگو کی گئی۔ ممبران اسمبلی نے اپنے اپنے حلقوں میں عوامی مسائل سے متعلق امور اور فوری نوعیت کے کاموں کے بارے وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا۔ ان مسائل میں صحت، تعلیم، مواصلات، گورننس اور بجلی سے متعلق مسائل شامل تھے ۔ وزیر اعلیٰ نے مذکورہ مسائل کے حل کے لئے ترجیحی بنیادوں پر ضروری کاروائیاں عمل میں لانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ عوام کو فوری ریلیف کی فراہمی اور لوگوں کو درپیش مسائل کے فوری حل کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں، اس مقصد کے لئے گورننس کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں مختلف سماجی شعبوں میں سروس ڈیلیوری کو بھی عوامی توقعات سے ہم آہنگ بنایا جائے گا۔ وزیر اعلی نے کہا کہ صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل صوبائی حکومت کی ترقیاتی پالیسی کا اہم جز ہے،جو منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں انہیں پہلی فرصت میں مکمل کیا جائے گا، تکمیل کے آخری مراحل میں داخل 600 منصوبوں کو رواں سال مکمل کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ان منصوبوں کو فل فنڈنگ کر رہی ہے، کام کے معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اہم ترجیح ہے۔ انہوں نے منتخب عوامی نمائندوں سے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ترقیاتی کاموں اور سروس ڈیلیوری کے عمل کی کڑی نگرانی کریں۔