صوبوں کی جانب سے متعلقہ ترقیاتی منصوبوں کا مکمل پلان سی ڈی ڈبلیو پی کے آئندہ اجلاسوں میں زیر غور لایا جائےگا،وفاقی وزیر احسن اقبال

113
Ahsan Iqbal
Ahsan Iqbal

اسلام آباد۔23جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے پی ڈبلیو ڈی کے تحت سرکاری شعبے کے ترقیاتی منصوبوں کی صوبوں اور متعلقہ وفاقی اداروں کو منتقلی کے فیصلے سے پہلے معاملہ سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس ضمن میں متعلقہ محکموں کو جامع پوزیشن پیپرز مرتب کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ہر صوبے کی جانب سے متعلقہ ترقیاتی منصوبوں کا مکمل پلان سی ڈی ڈبلیو پی کے آئندہ اجلاسوں میں زیر غور لایا جائے گا۔ وہ منگل کو یہاں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی)کے منصوبوں کو پاک پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) سے صوبوں اور مختلف وفاقی اداروں کو منتقل کرنے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔

اجلاس میں سیکرٹری ہائوسنگ اینڈ ورکس، ورکنگ گروپس کے ممبران اور وزارت منصوبہ بندی کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ پاک پی ڈبلیو ڈی کے زیر انتظام 162 پی ایس ڈی پی منصوبوں میں سے 138 پراجیکٹس صوبوں اور 24 وفاقی اداروں سے متعلق ہیں۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے اس عمل میں سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کے اہم کردار بارے بتاتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ منتقلی کے فیصلہ سے قبل پی ایس ڈی پی کے تمام منصوبے سی ڈی ڈبلیو پی کے فورم کے سامنے پیش کئے جائیں۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ جامع پوزیشن پیپرز مرتب کریں جس میں ہر صوبے کے منصوبوں کا خاکہ سی ڈی ڈبلیو پی کے آئندہ اجلاسوں کے دوران زیر غور آئے، جس سے پراجیکٹ کی دوبارہ تفویض کے بارے میں باخبر فیصلوں میں سہولت ہو گی۔ اپنی ہدایات میں وزیر احسن اقبال نے بغیر کسی تاخیر کے منصوبوں کی فوری منتقلی کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے پراجیکٹ کی تکمیل کے حالات اور بقایا کاموں کے بارے میں وضاحت کو یقینی بنانے، حوالے کرنے کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے مضبوط معیاری آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) اور دستاویزی پروٹوکول کے قیام کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ وزارت منصوبہ بندی ،ترقی اور خصوصی اقدامات صوبائی اور وفاقی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر شفاف اور موثر گورننس کے طریقوں پر عمل کرتے ہوئے پی ایس ڈی پی منصوبوں کی بلارکاوٹ منتقلی کی سہولت فراہم کرتی رہے گی۔