لاہور۔30جون (اے پی پی):انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر نے کہا ہے کہ صوبہ بھر کی 41 جیلوں میں قید تمام 60288 قیدیوں کے مناسب علاج اور طبی معائنے کے لیے آنکھوں اور دانتوں کے کیمپ لگائے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بات اتوار کو یہاں اے پی پی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد قیدیوں کی حفظان صحت کی ضروریات کو پورا کرنا اور خاص طور پر ان کی بصارت اور دانتوں کی صحت پر توجہ دینا ہے جنہیں محدود وسائل کی وجہ سے اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیدیوں کو صحت کی مکمل دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنا اور ان کی صحت کو برقرار رکھنا ان کی بحالی اور انہیں معاشرے کے کارآمد شہری بنانے کے لیے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنکھوں اور دانتوں کے کیمپوں میں مکمل معائنہ اور علاج کے لیے ضروری طبی عملہ اور آلات موجود ہوں گے جس میں آنکھوں کے معمول کے چیک اپ اور درست لینز، دانتوں کے مسائل، مسوڑھوں کی بیماریوں کا علاج اور دیگر ضروری سہولیات شامل ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات جیلوں کے اندر حالات کو بہتر بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کی وسیع تر کوشش کا حصہ ہے کہ قیدیوں کو بھی عام شہریوں کی طرح صحت کی معیاری سہولیات دستیاب ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد، محکمہ صحت پنجاب اور سماجی تنظیموں کے ساتھ تعاون بھی اس اقدام کا ایک اہم جزو ہوگا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کیمپوں میں مناسب تعداد میں عملہ موجود ہو۔ آئی جی جیل خانہ جات نے بتایا کہ محکمہ کی تاریخ میں پہلی بار زیر سماعت مقدمات کے قیدیوں کو ٹرائل کورٹس میں پیشی کے لیے جیلوں سے نکلنے سے قبل ٹھنڈے پانی کے ساتھ لنچ باکس فراہم کیے جا رہے ہیں اور یہ تجربہ بہت کامیاب رہا ہے۔
میاں فاروق نذیر نے کہا کہ تمام ریجنل ڈی آئی جیز اور جیل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس اقدام کی صحیح معنوں میں تعمیل کو یقینی بنائیں۔ ڈی آئی جی جیل خانہ جات لاہور ریجن نوید رئوف لنگڑیال نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ وہ تمام جیلوں کا باقاعدگی سے دورہ کر رہے ہیں اور آئی جی کی ہدایات پر عملدرآمد کو چیک کر رہے ہیں۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل کوٹ لکھپت لاہور چودھری اعجاز اصغر اور کیمپ جیل لاہور کے سپرنٹنڈنٹ ظہور احمد ورک نے بتایا کہ ڈینٹل کیمپ کا کام پیر سے شروع ہو جائے گا جبکہ آئی کیمپ کے جلد قیام کے لیے محکمہ صحت سے رابطہ کیا گیا ہے