صوبہ سندھ اور بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا ،وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

اسلام آباد۔27جولائی (اے پی پی):وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر نظرثانی کی درخواستوں کے معاملے پر انکوائری کمیٹی کی تشکیل، ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کے 40 کیسز، برآمدی شعبے کیلئے بجلی اور گیس کی قیمت، بین الحکومتی کمرشل ٹرانزیکشن ایکٹ 2022ء اور ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور انسداد دہشت گردی کے قومی کوآرڈینیٹر کی تقرری کی منظوری دیدی ہے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔

وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے پارلیمنٹ ہائوس میں انعقاد کو خوش آئند قرار دیا۔ اجلاس میں صوبہ سندھ اور بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے صوبہ سندھ خصوصاً کراچی اور حیدرآباد میں بارشوں کے دوران وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے کی گئی کوششوں اور خود سے امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لیے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے اقدام کو سراہا۔

وفاقی کابینہ نے پولیس سروس آف پاکستان کے افسر اور سابق ڈی جی ایف آئی اے محمد طاہر رائے کو انسدادِ دہشت گردی کا قومی کوارڈینیٹر مقرر کردیا۔ وفاقی کابینہ نے پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 22 کے افسر محسن بٹ کو وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کردیا۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ قومی صحت کی سفارش پر درآمد شدہ دِل کے والو (کارڈیک سٹنٹس) کی15 اقسام کی ریٹیل قیمت ایکسچینج ریٹ میں اضافے کے تناسب سے بڑھانے کی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون و انصاف کی جانب سے بھیجے گئے بین الحکومتی کمرشل ٹرانزیکشن ایکٹ 2022ء کی منظوری دے دی اور اس کو متعلقہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کرنے کی سفارش کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس قانون کے ذریعے بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے میں مدد ملے گی اور پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ یہ قانون حکومت سے حکومت کی سطح پر ترقیاتی معاہدوں میں بھی مدد دے گا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی حکومت نے حکومت سے حکومت کی سطح معاہدوں کے تحفظ کیلئے قدم اٹھایا ہے اور اس سلسلے میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے۔

وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 25 جولائی کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ ان فیصلوں میں 75 ویں یومِ آزادی کی تقریبات کے انعقاد کیلئے وزارتِ اطلاعات و نشریات کو مالی سال 2022-23 کیلئے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری شامل ہے۔ کابینہ نے یومِ آزادی کو شایان شان طریقے سے منانے کے حوالے سے وزارتِ اطلاعات و نشریات کی کوششوں کو سراہا اور حکومتی پالیسیز کی بہترین انداز میں تشہیر پر وزارتِ اطلاعات و نشریات کے کردار کی تعریف کی۔

اجلاس میں وزارتِ داخلہ کی سفارش پر کنفیوشیئس انسٹیٹیوٹ، یونیورسٹی آف کراچی میں ہوئے دہشت گردی حملے کے شکار ہونے والے افراد کیلئے معاوضے کے پیکیج، برآمدی شعبہ کو یکم اگست 2022 سے 9 سینٹ فی یونٹ کے حساب سے بجلی کی فراہمی، برآمدی شعبہ کو یکم اگست 2022ء سے 9 ڈالر فی یونٹ کے حساب سے آر ایل این جی فراہم کرنے اور ایگزٹ کنٹرول لِسٹ کے حوالے سے 40 کیسیز (بشمول نام شامل کرنے اور ہٹانے کی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر کی گئی نظرثانی درخواستیں خارج کرنے کا معاملہ زیرِ غور آیا۔ وفاقی کابینہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اتھارٹی کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف غیر ضروری طور پر کارروائی کی گئی۔ وفاقی کابینہ نے اتفاق کیا کہ اس حوالے سے ریکارڈ منظرعام پر لایا جائے جس کی جانچ کے بعد یہ نظرثانی درخواستیں خارج کردی جائیں گی۔

وفاقی کابینہ نے اس سلسلے میں ایک انکوائری کمیٹی بنانے کی منظوری دی جس میں وفاقی وزیر امور کشمیر قمرالزماں کائرہ، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیر چیمہ اور وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر سمیت تمام پارٹیوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ کمیٹی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر کی گئی نظرثانی درخواستوں کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی۔