صوبہ میں زیادہ تربچے خوراک کی کمی ، زیادہ وزن اور موٹاپے کے مسائل کا شکار ہیں، ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی

236
Overweight and obesity

کراچی۔ 18 نومبر (اے پی پی):ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی آغا فخر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان خصوصا صوبہ سندھ میں بچے خوراک کی کمی ، زیادہ وزن اور موٹاپے کے مسائل کا شکار ہیں ،ملک کو غذائی قلت کے عمودی پروگرامنگ سے ہٹ کر مربوط انتظامی منصوبوں کے ذریعے بچوں کے ان مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے ۔

ہفتہ کو یہاں جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ ورکشاپ "گلوبل ایکشن پلان آن چلڈرن ویسٹنگ فریم ورک” سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر کے دس میں سے چار بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں،غذائی قلت کا دوہرا بوجھ تیزی سے ظاہر ہوتا جا رہا ہے، تقریبا تین میں سے ایک بچہ کم وزن (28.9%) کے ساتھ ساتھ اسی عمر کے گروپ میں زیادہ وزن (9.5%) کے ساتھ مسائل کا شکار ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل سندھ نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ فوڈ اتھارٹی فورٹیفیکیشن پروگرامز بالخصوص آٹے ، تیل اور نمک فورٹیفیکیشن پروگرامز کیلوریز پر موثر اقدامات لے رہی ہے اور اسکول جانے والے بچوں کے بارے میں آگاہی کے پروگراموں پر بھی کام کر رہی ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ ہم سندھ میں اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں کریں گے۔اس موقع پر ڈاکٹر خواجہ مسعود احمد، نیشنل کوآرڈینیٹر، نیوٹریشن اینڈ نیشنل فورٹیفیکیشن الائنس، ڈاکٹر بصیر خان اچکزئی، ڈی جی ہیلتھ، ڈاکٹر صبا شجاع، ای سی ڈی منیجر یونیسیف پاکستان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔