33.2 C
Islamabad
جمعرات, اپریل 17, 2025
ہومضلعی خبریںصوبے میں مذہبی وثقافتی سیاحت کو بھی فروغ دینے کیلئے اقدامات کا...

صوبے میں مذہبی وثقافتی سیاحت کو بھی فروغ دینے کیلئے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ سیاحت خیبر پختونخواحکام

- Advertisement -

پشاور۔ 20 اگست (اے پی پی):خیبر پختونخوا میں مذہبی وثقافتی سیاحت کو بھی فروغ دینے کیلئے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ سیاحت خیبر پختونخواکے مطابق کائیٹ پراجیکٹ کے تحت 2مساجد2سٹوپا اور 3 عجائب گھر کی بحالی اور تزئین و آرائش پر کام جاری ہے۔ بھمالہ سٹوپا پر 38 فیصد عملی کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ چکدرہ میوزیم دیر پر 95 فیصد، ہنڈ میوزیم صوابی پر 93 فیصد، شاہ پولہ سٹوپا لنڈی کوتل پر 63 فیصد اور کالام و اوڈی گرام مساجد پر 60 فیصد کام مکمل ہو گیا ہے۔

محکمہ سیاحت نے کہا کہ یہ منصوبے مجموعی طورپر 26 کروڑ روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔ محکمہ سیاحت خیبر پختونخواحکام کے مطابق کمراٹ مداکلشت کیبل کار منصوبے کی پری فزبیلیٹی پر بھی خاطر خواہ پیشرفت یقینی بنائی گئی ہے،سیاحوں اور سیاحتی مقامات کی حفاظت کیلئے ٹوارازم پولیس قائم کی گئی ہے۔خیبر پختونخوا میں سیاحوں کی آمدمیں پچھلے سال کی نسبت اس سال 14 لاکھ سے زائد تک اضافہ ہوا ہےسال2023کے 5ماہ میں5732146سیاح خیبر پختونخوا گھومنے آئے جبکہ اس سال یہ تعداد 71 لاکھ سے زائد ریکارڈ کی گئی ہیں جن میں 2 ہزار کے قریب غیر ملکی سیاح بھی شامل ہے۔محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا حکام کے مطابق جون سے اگست تک سب زیادہ 25 لاکھ سیاحوں نے ناران کاغان کا رخ کیا۔

- Advertisement -

گلیات میں 20 لاکھ مالم جبہ سوات میں 14 لاکھ 53 ہزار جبکہ اپر دیر میں 7 لاکھ 34 ہزار سیاحوں کی آمد ہوئی۔ اسی طرح 3 لاکھ 41 ہزار سیاحوں نے لوئر چترال جبکہ 31 ہزار 111 نے اپر چترال کا وزٹ کیا ہے۔ رواں سال کے5مہینوں میں سب زیادہ غیر ملکی 763 سیاح لوئر چترال آئے جبکہ 471 غیر ملکی ٹورسٹ نے اپر چترال کے دلفریب مقامات کے نظارے کئے، دیر اپر میں 198مالم جبہ میں 288، گلیات میں 95 اور 273 غیر ملکی سیاح ناران کاغان گئے ہیں۔محکمہ سیاحت خیبر پختونخواحکام کے مطابق خیبرپختونخوا میں سیاحتی مقامات کو ترقی دینے کیلئے کئی مقامات کو کلسٹر زونز اور اینٹی گریٹیڈ ڈویلپمنٹ زونز میں تقسیم کیا گیا ہے

جس میں مختلف فرمز کو سرمایہ کاری کی پیش کش کی گئی ہے, سیاحوں کو جدید سہولیات سے آراستہ قیام گاہیں اور آرام گاہوں سمیت مکمل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ، ایبٹ آباد کے علاقے گلیات، نتھیا گلی اور ملحقہ سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ریسکیو کی امدادی ٹیمیں تعینات کی گئیں ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ کائیٹ پراجیکٹ کے تحت 22 کلومیٹر منکیال روڈ کی بحالی و اپ گریڈیشن اور 24 کلومیٹر ٹھنڈیانی روڈ پر کام جاری ہے جو اکتوبر2024 تک مکمل کرلیا جائے گا

ان منصوبوں پر بالترتیب 3.4 اور 2.5 ارب روپے لاگت آئے گی۔اس کے علاوہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ہزار ہ ڈویژن میں 18 کلومیٹر منڈی مالی روڈ پر 38 فیصدکام مکمل ہے،10 کلومیٹر شوگران روڈ پر 54 فیصد9 کلومیٹر گھنول پاپرنگ روڈ پر30 فیصد15 کلومیٹر مانور ویلی روڈ پر تقریبا41 فیصد 12 کلومیٹر نواز آباد تا منڈی روڈ پر 31 فیصد عملی کام مکمل کرلیا گیا ہے اور مجموعی طور پر یہ منصوبے 4.6 ارب روپے کی لاگت سے رواں سال مکمل کئے جائیں گے۔محکمہ سیاحت خیبر پختونخواحکام کے مطابق ملاکنڈ ڈویژن میں سیاحتی مقامات تک جو روڈ تعمیر کئے جارہے ہیں

ان میں 14 کلومیٹر کافر بانڈہ روڈ پر 41 فیصد،4٫5کلومیٹر برج بانڈہ روڈ پر 61 فیصد،7 کلومیٹر ڈاگ سر چرنو روڈ پر 40 فیصد،9 کلومیٹر چیل بشی گرام روڈ پر 47 فیصد، چار کلومیٹر بیلہ بشی گرام روڈ پر 27 فیصد،4 کلومیٹر ارین درل روڈ پر 21 فیصد 6 کلومیٹر مدین بشی گرام پر 31 فیصد 3 کلومیٹر گدر لیک پر 16 فیصد 3 کلومیٹر اناکر روڈ پر 20 فیصد اور 8 کلومیٹر مرغزار تا ایلم روڈ پر 49 فیصد عملی کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=380841

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں