صوبے میں گڈ گورننس اور مؤثر سروس ڈلیوری کے قیام کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات ناگزیر ہو چکی ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی

41
Mir Sarfaraz Bugti
Mir Sarfaraz Bugti

کوئٹہ۔ 09 جولائی (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں گڈ گورننس اور مؤثر سروس ڈلیوری کے لئے بڑے پیمانے پر اصلاحات ناگزیر ہو چکی ہیں اس مقصد کے لئے ہم اصلاحاتی ایجنڈے کو ہر صورت میں آگے بڑھائیں گے تاکہ حکومتی نظام پر عوام کا اعتماد بحال ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں تمام محکموں کے انتظامی سیکرٹریز کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی زاہد سلیم، چئیرمین چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم محمد علی سمیت تمام محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہر محکمہ اپنی اسکیموں کی ذمہ داری قبول کرے کیونکہ ان ترقیاتی منصوبوں کی اصل اونر شپ متعلقہ محکموں اور ان کے سیکرٹریز کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں کی شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لئے نہ صرف مسلسل مانیٹرنگ کی جائے گی بلکہ وفاقی اور غیر ملکی فنڈڈ اسکیموں کی پیش رفت کا بھی باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں ہم نے ترقیاتی فنڈز کے مکمل اور بروقت استعمال کا تاریخی ریکارڈ قائم کیا جس سے بلوچستان میں فنڈز کے ضیاع یا غیر مؤثر استعمال سے متعلق منفی تاثر ختم ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ مثالی اور تصوراتی گورننس کا فریم ورک فوری طور پر قابل عمل نہیں تاہم ہم بلوچستان کے زمینی حقائق کو مدِنظر رکھتے ہوئے نظام میں بہتری لانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کا تسلسل برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے چیف منسٹر انسپکشن ٹیم اور مانیٹرنگ و ایولوشن یونٹس کو ہدایت کی کہ وہ مربوط حکمت عملی کے تحت منصوبوں کے معیار اور رفتار پر کڑی نظر رکھیں تاکہ عوام کو ان منصوبوں کے حقیقی ثمرات حاصل ہو سکیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم رواں مالی سال میں بھی ترقیاتی منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام مجوزہ و منظور شدہ سکیموں کی 99 فیصد ٹیکنیکل اپروول 25 جولائی تک یقینی بنائی جائے اور آئندہ اجلاس میں پیش رفت سے آگاہ کیا جائے ۔انہوں نے انتظامی سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ گزشتہ مالی سال کی خامیوں کا تنقیدی جائزہ لیا جائے اور ان سے سبق سیکھ کر کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے افسران کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے تاہم درست جگہ پر درست افسر کی تعیناتی کے فارمولے کو اپناتے ہوئے کارکردگی کو فیصلہ کن معیار بنایا جا رہا ہے ۔

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ پوسٹنگ اور تعیناتی کا دورانیہ محفوظ تاہم افسران کی کارکردگی سے مشروط ہوگا میرٹ کو اتنا مضبوط بنائیں گے کہ کسی افسر کو تعیناتی کے لئے سفارش یا سہارے کی ضرورت پیش نہ آئے۔ چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ پروگرام نوجوانوں کے روشن مستقبل کی بنیاد ہے اور اس پر مؤثر عملدرآمد متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ رواں مالی سال میں اس پروگرام کو فعال و بارآور بنانے کے لئے اس کی رفتار بڑھائی جائے اور موجود خامیوں کی نشاندہی کرکے ان کو دور کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے نئے مالی سال کے پہلے دن سے ہی ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے جو حکومتی سنجیدگی اور عزم کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹیوں کو فعال بنا کر مقامی سطح پر عوامی مسائل کے فوری حل کو یقینی بنایا جائے گا ۔انہوں نے زور دیا کہ حکومت کی تمام کوششوں اور پالیسیوں کا مرکز و محور مسائل میں گھرا عام آدمی ہے جس کے مسائل ہم نے حل کرنے ہیں انہوں نے کہا کہ فیلڈ افسران کی زمینی موجودگی عوامی مسائل کے حل کے لئے از حد ضروری ہے ،نئے اسسٹنٹ کمشنرز کی تربیت مکمل ہونے کے بعد انہیں فیلڈ میں تعینات کیا جائے گا ۔

وزیر اعلیٰ نے نوجوان افسران کو تلقین کی کہ وہ عوامی خدمت کو اپنا مشن بنائیں اور خلوص نیت کے ساتھ دستیاب وسائل میں بہترین کارکردگی دکھائیں ۔وزیر اعلیٰ نے ماضی میں کوہلو کے ایک سابق پولیٹیکل ایجنٹ شمشیر خان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انتہائی نامساعد حالات میں خیمے میں دفتر اور رہائش اختیار کر کے بھی فرائض نبھائے اور کبھی وسائل کی کمی کو آڑے آنے نہ دیا ایسی مثالوں سے ہمیں سیکھنے کی ضرورت ہے ۔

وزیر اعلیٰ نے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شفافیت کو فروغ دیتے ہوئے اس سکیم میں سٹیٹ بینک کے ذریعے براہ راست رقومات متعلقہ افراد کو منتقل کی گئیں جس میں کمیشن یا کرپشن کا ایک فیصد عنصر بھی شامل نہیں تھا ۔انہوں نے کہا کہ ایسے مؤثر اور شفاف میکانزم کو فروغ دیا جائے گا تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اور کرپشن کا ممکنا ادارک ممکن ہو۔

وزیر اعلیٰ نے افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو ایک ٹیم کی طرح کام کرنا ہے کیونکہ ہماری جدوجہد کا مرکز وہ عام بلوچستانی ہے جو گرمی میں جھلستا اور سردی میں ٹھٹرتا ہے ہمیں اس کے لیے حقیقی تبدیلی لانی ہے اور نظام حکومت کو عوامی خدمت کے تابع کرنا ہے۔