صوبے کے امن وامان میں خلل ڈالنے کے لئے چند مٹھی بھر عناصر اپنی ناکام کوششیں کر رہے ہیں جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ،کور کمانڈر بلوچستان لیفٹینٹ جنرل سرفراز علی

157

کوئٹہ۔5مارچ (اے پی پی):کور کمانڈر بلوچستان لیفٹینٹ جنرل سرفراز علی کی زیر صدارت کیڈٹ کالج جعفر آباد میں گرینڈ جرگہ منعقد کیا گیا ۔جر گے میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد جمالی اراکین قومی اسمبلی نوابزادہ خالد خان مگسی میر خان محمد خان جمالی اراکین صوبائی اسمبلی میر سلیم خان کھوسہ میر عمر خان جمالی کمشنر نصیرآباد ڈویژن فتح خان خجک ڈی آئی جی نصیرآباد رینج پرویز احمد چانڈیو ڈپٹی کمشنر جعفرآباد عبدالرزاق خجک سابق وفاقی وزیر میر چنگیز خان جمالی سابق صوبائی وزراء میر فائق خان جمالی میر اظہار خان کھوسہ اسسٹنٹ کمشنرز حافظ طارق بلال شبیر میر فاروق خان جمالی میر اللہ داد خان دشتی میر غلام نبی عمرانی میر فرحان خان مگسی پروفیسر محمد ابراہیم ابڑو حاجی رحمت اللہ بنگلزئی بشیر رئیسانی اقلیتی رہنما تاراچند داسو مل تعداد سمیت بڑی تعداد میں سیاسی قبائلی معتبرین موجود تھے۔

گرینڈ جرگے کے موقع پر امن وامان سمیت دیگر درپیش مسائل کے متعلق شرکاء نے فرداًفرداً مفصل آگاہی فراہم کی۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کورکمانڈر بلوچستان لیفٹینٹ جنرل سرفراز علی نے کہا کہ صوبے کے امن وامان میں خلل ڈالنے کے لئے چند مٹھی بھر عناصر اپنی ناکام کوششیں کر رہے ہیں جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے پاک فوج ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہیں ،عوام کی جان و مال کے تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتا قبول نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ہر قسم کے حالات سے نبردآزما ہونے کیلئے تیار رہنا ہوگا تاکہ دشمنان پاکستان کبھی بھی اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہ ہوں۔ انہوں نے کہاکہ جنگ ہمیشہ قومیں لڑتی ہیں افواج دست بازو کا کردار ادا کرتی ہیں قیام امن کے لیے بھی لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور اپنی صفوں میں چھپے ہوئے سازشی عناصر کو عیاں کرنے میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل حل ہوں تو حالات میں کافی بہتری آئے گی لوگوں کے مسائل حل کرنا وقت کی ضرورت بن چکا ہے ہمارا سیاست سے کوئی واسطہ نہیں ہمیں مل کر ملک و قوم کے حالات بہتر کرنے ہوں گے، نصیر آباد ڈویژن میں بہتر سیاسی معاشرہ قائم ہے امن وامان کی صورتحال بہتر ہے، جب تک باہمی جھگڑے ختم نہیں ہوتے تب تک انتشار کا ماحول ختم نہیں ہوسکتاْ۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی جھگڑوں کی روک تھام کرنا وقت کی ضرورت بن چکا ہے کیونکہ قتل و غارت ہم سب کے مفاد میں نہیں اب ہمیں ترقی کی راہ پر اپنی پوری توجہ مرکوز کرنی ہوگی اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے اسکولوں میں داخل کروانا ہو گا تاکہ وہ پڑھ لکھ کر ملک کا مستقبل سنوار سکیں، دعا ہے کہ ہماری نئی نسل ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بولان کے پہاڑی مخصوص حصے میں اکثر ٹریفک جام کا مسئلہ ہوجاتا ہے اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے 800 میٹر روڈ کو مزید کشادہ کرنے کے لئے پہاڑی علاقوں میں پاک آرمی کے انجینئرز سے مدد لی جائے گی جبکہ عوامی مسائل حل کرنے کے لئے ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ سطح پر کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے جو کمشنر کی سربراہی میں ہو گی۔ جی او سی بھی کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔

انہوں نے کمشنر نصیرآباد ڈویژن و ضلعی انتظامیہ جعفرآباد کی جانب سے سیکورٹی کے حوالے سے کئے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہارکیا اور اسے تسلی بخش قرار دیا۔