اسلام آباد۔16مئی (اے پی پی):وزیراعظم شہباز شریف نے صوبوں کی طرف سے گندم کی خریداری کے اہداف پورے نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے یکم جون تک گندم کی خریداری کے اہداف حاصل کریں، باہر سے درآمد کی جانے والی گندم کی صوبوں میں شفاف تقسیم کے لیے فوری کمیٹی قائم کی جائے،سیاست سے بالاتر ہو کر وفاقی حکومت خیبرپختونخوا حکومت کی بھی ہر ممکن مدد کرے گی۔
اجلاس میں وفاقی وزرا طارق بشیر چیمہ، مریم اورنگزیب، متعلقہ ڈویژنز اور محکموں کے افسران شریک ہوئے جبکہ صوبائی چیف سیکریٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ قوم کا ایک ایک پیسہ بچانا بطور حکومت ہمارا فرض ہے۔ ملک میں وافر مقدار کی گندم موجود ہے تاہم صوبے ذخیرہ اندوزی کے خلاف اقدامات لیں۔ عوام کو کسی صورت مشکل میں نہیں ڈالا جا سکتا ۔ وفاقی حکومت ہر صورت کم قیمت پر آٹا فراہم کرے گی۔
وفاقی حکومت ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے یکم جون تک گندم خریداری کے اہداف پورے کریں۔ سیاست سے بالاتر ہو کر وفاقی حکومت خیبرپختونخوا حکومت کی بھی ہر ممکن مدد کرے گی۔غریب عوام کی خدمت اولین فریضہ ہے۔
وزیر اعظم نے وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈسکیورٹی کو ہدایت کی کہ باہر سے درآمد کی جانے والی گندم کی صوبوں میں شفاف تقسیم کے لیے فوری کمیٹی قائم کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سستی ترین اور بہترین معیار کی گندم درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ تمام یوٹیلیٹی اسٹورز پر آٹے کی 10 کلو قیمت 490 روپے برقرار رکھی جائے۔ اوپن مارکیٹ میں بھی باقی صوبے اسی قیمت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔