ضلعی ہیڈ کوارٹرز پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو1122 ننکانہ صاحب میں ماہانہ کارکردگی کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد

154
rescue 1122

ننکانہ صاحب۔ 01 جون (اے پی پی):ضلعی ہیڈ کوارٹرز پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو1122 ننکانہ صاحب میں ماہانہ کارکردگی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آ فیسر محمد اکرم پنوار نے کی۔اجلاس میں کنٹرول روم انچارج محمد نوید، ریسکیو سیفٹی آفیسرعلی عمران،اسٹیشن کوارڈینیٹر کامران علی،میڈیا کوارڈینیٹر علی اکبر اور تمام ریسکیو آفیسرزو انچارجزنے شرکت کی۔

کنٹرول روم انچارج محمد نوید نے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر محمد اکرم پنوار کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاپنجاب ایمرجنسی سروس ننکانہ صاحب ریسکیو1122 کومئی میں 13355موصول ہونے والی کالز میں 3633ایمرجنسی کالز تھیں۔3633 ایمرجنسیز کالز پر3459متاثرین کو ریسکیو سروس مہیا کی گئی جن میں 607روڈ ٹریفک ایکسیڈنٹ،2422میڈیکل 151,فائر کیس،91لڑائی جھگڑے اور تشدد، پانی میں ڈوبنے کے 6واقعات اور356متفرق ایمرجنسیز تھیں ریسکیو1122عملہ نے1238زخمیوں کو موقع پر طبی امداد دی جبکہ2133متاثرین کو طبی امداد دینے کے بعد مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا،

ان حادثات کے دوران88متاثرین جانبر نہ ہو سکے۔اس کے علاوہ ضلعی سطح پر علاج کی سہولیات میسر نہ ہونے کیوجہ سے ڈاکٹرز نے 205مریضوں کو ریفر کر دیاجنہیں ریسکیو1122ننکانہ صاحب کی پیشنٹ ٹرانسفر سروس کے ذریعے لاہور اور فیصل آباد کے ہسپتالوں میں بلا معاوضہ منتقل کیاگیا ۔

اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر محمد اکرم پنوار نے کہاموسمِ گرما میں پانی میں ڈوبنے کی وجوہات میں تیراکی کا نہ آنا،پانی کے بہاؤ،گہرائی، درجہ حرارت کے بارے میں درست قیاس آرائی نہ کر سکنا، غیر سنجیدہ رویئے اپنانا اور پانی کے اندر موجود دکھائی نہ دینے والی خطرناک چیزوں کے بارے بے خبری کی صورت میں ڈوبنے کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں اور انسانی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔

کئی دنوں کے مشکل ریسکیو آپریشن کے ساتھ ساتھ لواحقین اور فیملی ممبرز کو دہری اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہذا نہروں اور دریاؤں میں نہانے سے اجتناب کیا جائے تا کہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔ننکانہ صاحب