22.1 C
Islamabad
جمعرات, اپریل 3, 2025
ہومخصوصی فیچرزضلع خیبر کے عوام کو انتہائی منافع بخش فصل زعفران کی کاشت...

ضلع خیبر کے عوام کو انتہائی منافع بخش فصل زعفران کی کاشت کی صورت میں مل چکی ہے،فارسٹ آفیسر خیبر

- Advertisement -

پشاور۔ 25 جون (اے پی پی):محکمہ زراعت کی کاوشوں اور کاشت کاروں کی دلچسپی کی وجہ سے ضلع خیبر کے عوام کو انتہائی منافع بخش فصل زعفران کی کاشت کی صورت میں مل چکی ہے تاہم اب بھی اس فصل کے حوالے سے کاشت کاروں کی تربیت اور رہنمائی کی ضرورت ہے تاکہ اس سے بڑے پیمانے پر فائدہ حاصل کیا جاسکے۔

- Advertisement -

فارسٹ آفیسرضلع خیبرکا کہناہے کہ خیبر میں زعفران کی کاشت کا آغاز2016میں کیا گیا جب آزمائشی طور پر وادی تیراہ میں قریب 15 لاکھ روپے کی لاگت سے زعفران کی فصل اگائی گئی، اس منصوبے کے بہترین نتائج سے نہ صرف حکام بلکہ کاشت کاروں کی بھی حوصلہ افزائی ہوئی۔ان کے مطابق ستمبر کے مہینے میں اس کے بلب نما بیبج کو کاشت کیا جاتا ہے جوکہ نومبر سے دسمبر تک تیار ہوجاتا ہے، جس کو خشک کرکے زعفران حاصل کیا جاتا ہے۔

 

ان کا کہنا ہے کہ زعفران کی فصل دنیا کی مہنگے ترین فصلوں میں شمار کی جاتی ہے، اس کے لیے ٹھنڈی، پہاڑی، کم پانی اور ریتلی زمین موزوں ترین تصور کی جاتی ہے اور ضلع خیبرکی وادی تیراہ میں یہ تمام چیزیں موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایک تولہ زعفران کے قیمت مقا می مارکیٹ میں پانچ سے چھ ہزار تک ہے جب کہ بین الاقومی مارکیٹ میں اس کی قیمت پندرہ ہزار روپے تک ہے جو کہ علاقہ کی کاشتکاروں کیلئے کافی منافع بخش ثابت ہو سکتی ہے۔وادی تیراہ سے تعلق رکھنے والے کاشت کار نور الامین آفریدی کہتے ہیں کہ انہوں نے زرعی ماہرین کے اصرار پر رواں سال زعفران کاشت کی ہےان کے بقول کاشکار کمیٹی فاٹا میں زعفران کی کاشت کے حق میں ہے کیوں کہ یہ ایک نقد آور فصل ہے جس سے زمینداورں کی زندگی بدل سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ زراعت خیبر پختونخوا نے ضلع خیبر، چترال اورشمالی وزیرستان میں زعفران کی کاشت کاتجربہ کیاہے جوکہ کامیاب رہا، چترال اپر میں بالخصوص اور لوئر چترال کے بعض علاقوں کا ہر گھرانا تھوڑی بہت پدری زمین کی ملکیت رکھتا ہے، جہاں ان کو زعفران کی کاشت کی تربیت دی جائے اور زعفران چنتے اور اس کو سکھا کر فروخت کرنے کی عملی مشق کرائی جائے تو وہاں کافی گھرانہ اچھی خاصی آمدنی کا حامل گھرانہ بن سکتا ہے جس سے نہ صرف ان خاندانوں کو مالی فائدہ ہوگا بلکہ بیروزگاری میں کمی آنے سے حکومت پر بھی دبا کم ہوگا۔

محکمہ زراعت خیبر پختونخوا کے مطابق زعفران کی کاشت کی ناکامی کے اسباب صرف اور صرف مکمل راہنمائی نہ ہونا ہے چونکہ یہ ایک بیرونی ملک کی قیمتی بوٹی ہے اس لیے ہمارے ملک میں لوگوں نے بغیر کچھ معلومات لیے تجربات کئے اور نتائج کو یوں ظاہر کیا کہ پاکستان کی سرزمین میں زعفران قابلِ کاشت نہیں جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے اس وقت اپنی تمام تر کوششوں اور تجربات کے ساتھ زعفران کی کاشت کے متعلق مکمل رہنمائی فراہم کر رہے ہیں تاکہ آپ زعفران گھریلو سطح پر اور زرعی زمین میں اگا کر فوائد حاصل کر سکیں۔

جامنی رنگ کے پھولوں والا زعفران کا پودا بلب سے اگتا ہے۔ بلب جب آپ کے علاقہ کا درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ہو تو اس موسم میں بہترین نشوونما پائیں گے، اور جب درجہ حرارت 20 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ہوتو یہ پودا پھول دینا شروع کر دیتا ہے۔زعفران کیلئے خشک مٹی اور پوری دھوپ والے مقام کا انتخاب کریں ۔ گملوں اور کیاریوں کی صورت میں ایسے علاقے کو منتخب کریں جس میں اچھی طرح سے سورج کی روشنی حاصل ہو۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=371110

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں