ضلع راجنپور میں جرائم کے خاتمہ کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت پولیس سرگرداں ہے، ڈی پی او

96

راجن پور ۔ 06 دسمبر (اے پی پی):ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر راجن پور کیپٹن ر دوست محمد نے "اے پی پی” کو بتایاکہ ضلع راجن پور میں جرائم کے خاتمہ کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت پولیس سرگرداں ہے جسمیں جرائم کی شرح میں کمی اور قانون کی رٹ کی مضبوطی کیلئے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ روجھان تحصیل کے کچہ کے علاقہ میں دہشت اور وحشت کی علامت سمجھے جانیوالے عناصروں پر مشتمل مختلف جرائم پیشہ افراد نے گینگز بناکر نہ صرف علاقہ بلکہ نزدیکی صوبہ سندھ اور بلوچستان میں بھی دریائی راستوں کے زریعے وارداتوں کو معمول بناکر عوام کیلئے وبال جان بن چکے تھے، اور اس کچہ کے ایریا میں دریائی گھاتوں جزیروں میں اپنی کمین گاہیں قائم کررکھی تھی اور دور دراز علاقوں کے اشتہاری مجرمان کو بھی پناہیں دیتے تھے۔

جن کے خاتمہ کیلئے بڑے پیمانے پر گرینڈ آپریشنز کیئے گئے جسمیں پولیس کے متعدد افسران ملازمین نے اشتہاری مجرمان سے مقابلہ جات میں اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کیئے اور متعدد غازی زخمی بھی ہوئے جبکہ مختلف گینگز کے اشتہاری مجرمان کاروائی کے دوران جہنم واصل کیئے گئے اور متعدد گرفتار کیئے گئے۔ دریائی جنگلی گھاتوں میں راستوں کی رسائی نہ ہونے کے باعث پولیس کو مشکلات کا سامنا ہوتا تھا جس کے حل کیلئے پولیس کیجانب سے بھاری مشینری کیساتھ نئے راستے بنائے گئے جس سے اہم پیشرفت ہوئی۔

جبکہ کثیر تعداد میں اشتہاری مجرمان کی کمین گاہوں کو مسمار کردیاگیا۔ ڈی پی او نے بتایاکہ ہر سال دریائے سندھ میں پانی کے اضافہ کے وقت یہ اشتہاری ملزمان کچہ کے ان علاقوں میں آکر دریا کے اندر جنگلی گھاتوں میں اپنی کمین گاہیں قائم کرتے تھے اور یہاں سے مقامی اور دیگر علاقوں میں وارداتیں معمول بنارکھا تھا۔ بدنام زمانہ "چھوٹو گینگ” کے سربراہ غلام رسول عرف چھوٹو اور اسکے ساتھیوں کی گرفتاری اور گینگ کے قلع قمع کے بعد مختلف اقوام سے تعلق رکھنے والے بدنام زمانہ اشتہاری مجرمان نے اپنی اپنی گینگز بناکر وارداتوں کا سلسلہ جاری رکھا،

پنجاب حکومت کیجانب سے پولیس کو اس علاقہ میں جرائم کے خاتمہ اور قانون کی سوفیصد رٹ قائم کرنے کیلئے سپیشل ٹاسک دیئے گئے جس میں پنجاب پولیس، ایلیٹ فورس، پیٹرولنگ پولیس، کیساتھ پاک فوج نے بھی مختلف آپریشنز میں حصہ لیا۔