طبی تعلیم کے معیار کو بلند کرنا ہمارے شہریوں کی صحت اور بہبود کے لیے بہت ضروری ہے، اسحاق ڈار

193
Deputy Prime Minister Muhammad Ishaq Dar
Deputy Prime Minister Muhammad Ishaq Dar

اسلام آباد۔22جون (اے پی پی):نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ طبی تعلیم کے معیار کو بلند کرنا ہمارے شہریوں کی صحت اور بہبود کے لیے بہت ضروری ہے، حکومت صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی اگلی نسل کی مدد کرنے اور انہیں بہترین ممکنہ تعلیم اور تربیت حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

نائب وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار نے ہفتہ کو میڈیکل ایجوکیشن پر دوسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں طبی تربیت اور تعلیم میں جامع بہتری کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کو بڑھانے کے لیے حکومت کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے قومی کوآرڈینیٹر برائے صحت، وزیر قانون و انصاف، ایم این اے ڈاکٹر نفیسہ شاہ، سیکرٹری صحت، صدر پی ایم اینڈ ڈی سی، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن، صدر سی پی ایس پی، ایڈیشنل سیکرٹری (ایم ای اینڈ ایس آئی ایف سی) اور دیگر ممتاز سرکاری اور نجی طبی اداروں اور طبی برادری کے نامور ماہرین اور سربراہان نے شرکت کی۔اپنے افتتاحی خطاب میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ملک کے صحت کی دیکھ بھال کے چیلنجوں سے نمٹنے میں مضبوط طبی تعلیم کے ضروری کردار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہمارے طبی تعلیم کے معیار کو بلند کرنا ہمارے شہریوں کی صحت اور بہبود کے لیے بہت ضروری ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارے اداروں کو اپنے مستقبل کے طبی پیشہ ور افراد کو اعلی درجے کی تعلیم اور تربیت فراہم کرنے کے لیے بااختیار بنانا چاہیے۔ انہوں نے طبی طالب علموں کو صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں بہترین کردار ادا کرنے کے لیے سازگار ماحول کی پرورش کی اہمیت پر زور دیا۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری حکومت صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی اگلی نسل کی مدد کرنے اور انہیں بہترین ممکنہ تعلیم اور تربیت حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

کوآرڈینیٹر وزیر اعظم برائے صحت وذیلی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ اہم ایجنڈے کا مقصد ابتدائی اجلاس سے اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینا اور ذیلی کمیٹی کی سفارشات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ کوآرڈینیٹر وزیر اعظم برائے صحت نے اجلاس میں ذیلی کمیٹی کی سفارشات پیش کیں۔ اجلاس میں پاکستان میں طبی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ذیلی کمیٹی کی پیش کردہ تجاویز میں تعلیم کو بین الاقوامی بہترین طریقوں کے برابر لانا، غیر ملکی میڈیکل کالجوں میں داخلوں کو سہل بنانے کے اقدامات، یکسانیت کو یقینی بنانے کے لیے سرکاری اور نجی شعبے اور ریگولیٹری اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانا اور دیگر تجاویز شامل ہیں ۔آئندہ اجلاس 29 جون کو ہوگا جس کے بعد رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔