طب کے شعبے میں خدمات کی فراہمی میں نرسز کا کردار بنیادی اور کلیدی ہے ، مشکل حالات اور تکلیف میں مبتلا مریضوں کی دیکھ بھال میں نرسز کی خدمات قابل تحسین ہیں، وزیراعظم محمد شہبازشریف کانرسزکے عالمی دن پر پیغام

152

اسلام آباد۔12مئی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ طب کے شعبے میں خدمات کی فراہمی میں نرسز کا کردار بنیادی اور کلیدی ہے ، مشکل حالات اور تکلیف میں مبتلا مریضوں کی دیکھ بھال میں نرسز کی خدمات قابل تحسین ہیں، نرسنگ کے شعبے سے وابستہ خواتین اور مرد حضرات کو بہتر سہولیات اور معاوضوں کی ادائیگیوں کو بہتربنانے کی ضرورت ہے ۔

پاکستان میں نرسنگ کے شعبے کے حالات کار میں بہتری، تعلیم وتربیت کامعیار مزید بڑھانے اور معاوضوں کو مناسب بنانے کے لئے اصلاحات کریں گے۔ جمعرات کووزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے نرسزکے عالمی دن پر اپنے پیغام میں دنیا بھر میں نرسنگ کے شعبے سے وابستہ افراد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کی خدمات پردنیا بھر خاص طور پر پاکستان کی نرسز کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ نرسز انسانیت کی خدمت کا بہت بڑا شعبہ ہے،

ان کی طبی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں ۔ کورونا وباءمیں نرسز نے ڈاکٹرز کے ہمراہ جان کی پراہ نہ کرتے ہوئے قابل قدر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ نرسز نے بھی اپنی جانوں کی قربانی دے کر کورونا کی جنگ لڑی ۔ ڈاکٹرز اور نرسز نے کورونا کی مشکل ترین صورتحال میں اپنی خانگی زندگی اور بچوں کے لئے وقت بھی انسانیت کی خدمات پر قربان کردیا ۔

پاکستان میں نرسز نے شاندار خدمات انجام دی ہیں جو تاریخ کا سنہری اور قابل فخر باب ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کی دنیا کی 100 بہترین نرسز اینڈ مڈوائف لیڈرز کی درجہ بندی میں 10 پاکستانی خواتین کا سرفہرست ہونا ان کی خدمات کا عالمی اعتراف ہے ۔ پاکستان کی نرسز نے کورونا کے دوران مطلوبہ طبی سہولیات نہ ہونے کے باوجود مریضوں کی جان بچاکر انسانیت کی خدمت کی سنہری تاریخ لکھی ۔ انہوں نے کہاکہ طب کے شعبے میں خدمات کی فراہمی میں نرسز کا کردار بہت بنیادی اور کلیدی ہے ۔

مشکل حالات اور تکلیف میں مبتلا مریضوں کی دیکھ بھال میں نرسز کی خدمات قابل تحسین ہیں ۔ نرسنگ کے شعبے سے وابستہ خواتین اور مرد حضرات کو بہتر سہولیات اور معاوضوں کی ادائیگیوں کو بہتربنانے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان میں نرسز کے شعبے کے حالات کار میں بہتری، تعلیم وتربیت کامعیار مزید بڑھانے ، معاوضوں کو مناسب بنانے کے لئے اصلاحات کریں گے۔ خواتین نرسزخاص طور پر معاشرتی نامناسب رویوں کا شکار بنتی ہیں جس کی حوصلہ شکنی اور اس ضمن میں آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔