اقوام متحدہ ۔10ستمبر (اے پی پی):اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ 2022 اور 2023 میں خاص طور پر جنگ زدہ ممالک میں طلبہ اور تعلیمی اداروں کے خلاف حملوں میں تمام دنیا میں گذشتہ دو سال کے مقابلے میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔ العربیہ کے مطابق اقوامِ متحدہ کی ثقافتی ایجنسی یونیسکو نے گلوبل کولیشن فار پروٹیکٹنگ ایجوکیشن فرام اٹیک کی ایک تحقیق کا حوالہ دیا جس کا یونیسکو رکن ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 2022-2023 میں تمام دنیا میں طلباء، پیشہ ور افراد اور تعلیمی اداروں کے خلاف 6,000اوسطاً یومیہ آٹھ حملے ریکارڈ کیے گئے جن میں ان اداروں کے فوجی استعمال کے 1,000 واقعات شامل ہیں۔یہ گذشتہ دو سالوں میں 20 فیصد اضافے کی نشان دہی کرتا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ یہ حملے اس وقت مسلح تصادم کا سامنا کرنے والے ممالک میں زیادہ کثرت سے ہوئے جن میں اہم ترین میانمار، شرقِ اوسط اور خاص طور پر غزہ، جمہوریہ کانگو، سوڈان، یوکرین اور یمن ہیں۔