اسلام آباد۔10اکتوبر (اے پی پی): نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں کارآمد افرادی قوت کی فراہمی کے لئے طلباکو اوریکل سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہو گا، آئی ٹی کی تعلیم دینے والے ادارے ایک سال کی انٹرن شپ کا بندوبست کریں گے۔ اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتےہوئے انہوں نے بتایا کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو بیرون ملک آئی ٹی ایکسپر ٹ کے طور پر مواقع حاصل کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے ۔
اس کی وجہ تعلیمی اداروں میں آئی ٹی کے لئے تجربہ اور مہارت کے حوالے سے انٹرن شپ سرٹیفکیٹ کی فراہمی یقینی نہ ہونا ہے ۔ انہوں نےکہا کہ نگران حکومت تین ماہ کے اندر ایک نیا طریقہ کار متعارف کرا رہی ہے کہ جو طلبا و طالبات آئی ٹی کی اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں انہیں ایک سال کاپریکٹیکل ملک کی بڑی آئی ٹی کمپنیوں میں کرانا لازمی ہو گا اور اس سلسلہ میں متعلقہ تعلیمی اداروں کو پابند کیاجائے گا کہ آئی ٹی کی متعلقہ کمپنیوں میں ایک سال کی انٹرن شپ کا بندوبست خود کریں ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بیرون ملک آئی ٹی ایکسپرٹ کے مواقع کی دستیابی کے لئے طلباو طالبات کو اوریکل سے سرٹیفکیٹ کا حصول لازمی قرار دیاجائے گا۔ اس حوالے سے اقدامات حکومت اور تعلیمی ادارے باہم تعاون سےکریں گے۔