اسلام آباد۔2مارچ (اے پی پی):طوفانی بارشوں کے دوران این ایچ اے کی سرتوڑ کوششوں سے مختلف متاثرہ شاہراہیں ٹریفک کیلئے بحال کر دی گئیں- نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملک میں بادوباراں اور مختلف علاقوں میں شدید طوفانی صورتحال کے پیش نظر نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ریڈالرٹ جاری کرتے ہوئے اپنے تمام انجینئرز اور متعلقہ عملہ کو ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت چوکس رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ اہم قومی شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کو بحال رکھنے کیلئے ضروری مشینری اور عملہ مختلف مقامات پر تعینات کر دیا گیا۔
این ایچ اے کو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ایف ڈبلیو او اور دیگر قومی و علاقائی اداروں کی بھرپور معاونت حاصل ہے۔لمحہ لمحہ کی صورتحال سے باخبر رہنے کیلئے این ایچ اے ہیڈ کوارٹر میں مرکزی کنٹرول روم قائم کر دی گئی ہے۔ نگراں وفاقی وزیر مواصلات شاہد اشرف تارڑ، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی ارشد مجید مہمند اور تمام زونل ممبرز ٹریفک کی بحالی اور متاثرہ شاہراہوں کی بروقت مرمت اور تعمیری سرگرمیوں کی خود نگرانی میں مصروف ہیں۔
ہنگامی طور پر درج ذیل قومی شاہراہوں کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر تازہ ترین صورتحال کے مطابق ژوب۔ کچلاک۔ دانہ سر روڈ (این – 50)،کوئٹہ۔ چمن (این۔25)، قلعہ سیف اللہ۔ لورالائی (این – 70)، لک پاس، نوشکی۔نوکنڈی (این – 40)، کوئٹہ۔ سبی۔ جیکب آباد (این۔65)، کراچی۔ خضدار۔ کوئٹہ (این۔25)، گوادر۔ خضدار۔وانگوہل (ایم۔8)، کوسٹل ہائی وے (این۔10)، کراچی سے گوادر تک تمام شاہرا ہیں ٹریفک کیلئے بحال کر دی گئی ہیں، تاہم ژوب۔ دانہ سر (این – 50) پر فی الحال بھاری وزن رکھنے والی بڑی گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے۔ اسی طرح گوادر سے گبد شاہراہ (ایران بارڈر) تعمیری اور مرمتی امور کے باعث بند رکھی گئی ہے
جبکہ شدید برف باری اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سازین شاہراہ آر ڈی 352،آر ڈی 326،آر ڈی 311 اور آر ڈی 240+300 دونوں اطراف سے بندرکھی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ حالیہ شدید بارشوں اور برفباری کے باعث بلوچستان اور شمالی علاقہ جات کی قومی شاہراہیں متاثر ہوئی ہیں،جہاں این ایچ اے کا عملہ بحالی کے کاموں میں مصروف ہے جبکہ متعلقہ تمام اداروں کی معاونت سے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔