اسلام آباد۔3مئی (اے پی پی):رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک رئیلٹرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ طویل عرصہ تک تعمیر کے بغیر پڑے پلاٹس پر ٹیکس عائد کیاجائے،پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں مندی ہے تاہم اس میں بڑے مواقع بھی ہیں،کچھ کالی بھیڑوں کی وجہ سے انوسٹرز کا اس سیکٹر سے اعتبار اٹھ چکا ہے،ہمیں فائلز کی بجائے زمین کے حصول اور سرکاری منظوری کے بعد ہی سیل شروع کرنی چاہیے،
اس شعبہ سے وابستہ بڑے سرمایہ کاروں کو ٹیکس لازمی دینا چاہیے۔ہفتہ کو ایف نائن پارک میں ایوان قائد میں منعقدہ پراپرٹی کانفرنس و ریئلٹرز ایوارڈ 2025 سے خطاب کررہے تھے۔اس تقریب کا انعقاد ایس ٓار ایچ انٹرنیشنل کی جانب سے کیاگیاتھا۔ایس آر ایچ انٹرنیشنل کے چیئرمین ریحان خان نے کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے کی وجہ سے سماجی سرگرمیاں ہمارے اندر رچی بسی ہیں،دنیا میں کامیاب قوموں کا کریڈٹ یہ ہوتا ہے کہ وہ وقت کی پابندی کرتے ہیں،ہمیں بھی وقت کی پابندی کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں رئیل سٹیٹ کے شعبہ میں گزشتہ دوتین سال مشکل ترین رہے ہیں اب نوجوان اس مشکل وقت سے اپنی کوششوں سے نکل رہے ہیں،ہم نے رئیل سٹیٹ کو فروغ دینے والے 30 نوجوانوں کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیاہے۔ریحان خان نے کہا کہ ٹیکسز کی وجہ سے پاکستانی اوور سیز ہم سے ناراض ہیں،رئیل سٹیٹ سے کئی زیادہ صنعتیں جڑی ہوئی ہیں،ملک میں اس وقت اس شعبہ میں ڈائون فال آیا ہوا ہے۔حکومت رئیل سٹیٹ پر خصوصی توجہ مرکوز رکھے،ایک دن آئے گا کہ پاکستان کو ہم نے اوپر لے کر جانا ہے۔
انہوں نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس وانڈسٹری کے سینئر وائس پریزیڈنٹ عبدالرحمان صدیقی نے کہا کہ ریحان خان نے ایک اچھا قدم اٹھایا ہے توقع ہے کہ اس صنعت کی ترقی کے خواہش مند سارے لوگ مل کر اس شعبہ کی بہتری کے لئے آگے بڑھیں گے۔چیمبر ان کی بھرپور معاونت کرے گا۔اس شعبہ میں مسائل ہیں،ٹیکسز کی وجہ سے بھی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ہمیں امید ہے کہ اس سیکٹر کی تجدید کے لئے چیمبر نے رئکلٹرز کے ساتھ مل کر بہت کام کیا ہے۔وزیر اعظم سے ملاقات بھی ہوئی ان کے نوٹس میں بھی یہ مسائل لائے انہوں نے اس کی بہتری کی یقین دہانی کرائی ہے۔
امید ہے بجٹ میں اس شعبہ پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔اس سیکٹر کی بحالی ہوگی۔مسقط میں 23 اور 24 کو پراپرٹی ایکسپو کی جارہی ہے۔سید سادات حسین شاہ نے کہا کہ ہم اپنے ملک کے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں،ہم نے 15 ہزار نوجوانوں کو رجسٹرڈ کرچکے ہیں۔اس وقت ملک میں 50 لاکھ گھروں کی کمی ہے،اس سیکٹر میں بڑے مواقع ہیں۔
منصوبے کی منظوری سب سے اہم ہے،منظوری کے بغیر منصوبہ شروع نہ کریں،زمین کی ملکیت پہلے حاصل کریں،اپنا پیسہ گائیں پھر اس سے کمائیں۔سردار یاسر نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ سے موجودہ حالات میں بھی کچھ ریئلٹر اچھا کام کررہے ہیں،اوور سیز پاکستانیر یہاں پانچ سال پہلے بہت سرمایہ کاری کررہا تھا،ہمیں ان کو اچھی جگہ سرمایہ کاری کے لئے رہنمائی دینا چاہیے۔اداروں کے ساتھ ساتھ ریئلٹرز کو بھی اپنا قبلہ بہتر بنانا ہوگا۔
چند کالی بھیڑوں کی وجہ سے ہم سارے بدنام ہوتے ہیں،ٹیکس لگنے کے بعد منفی پروپیگنڈا کیاگیا جس کی وجہ سے اس سیکٹر پر منفی اثر پڑا۔اس موقع پر حمید قریشی،سید عامر حسین شیرازی،جعفر علی،منصور علی خان،نبیل آفریدی،سردار یاسر،ایم حسن چینا،امبر سلیم،جنید کامران صدیقی کو ایوارڈز اور شازیہ شفیق،عثمان نواز بسرا،رضوان سجاد،یاسر حسین،عمر افتخار،سید سادات حسین شاہ کو شیلڈز دی گئیں۔مہمان خصوصی عبدالرحمان صدیقی کو خصوصی شیلڈ دی گئی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=592020