اسلام آباد۔8جولائی (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان کی ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی خواہش کو صرف صنعتی مسابقت کو یقینی بنانے، کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کرنے اور طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کو اپنانے سے ہی پورا کیا جا سکتا ہے۔منگل کو یہاں جاری ایک بیان میں آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ کاروبار کرنے میں آسانی (ای او ڈی بی) صنعتی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔
انہوں نے مقامی صنعتوں کی عالمی مسابقت کو بڑھانے کے لیے کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان اپنی برآمدات کو بڑھانا چاہتا ہے اور ملکی برانڈز کو بین الاقوامی مارکیٹ میں بااثر پوزیشن دینا چاہتا ہے، تو اسے ان پٹ لاگت کو کم کرنا ہو گی ۔ آئی سی سی آئی کے صدر نے نشاندہی کی کہ فارماسیوٹیکل، انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ٹیکسٹائل اقتصادی تبدیلی کے انجن بن سکتے ہیں، اگر مناسب طریقے سے حوصلہ افزائی اور تعاون کیا جائے تو وہ ملک کو خاطر خواہ زرمبادلہ کمانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی طرف لے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے حکومت سے ٹیکس کے نظام کو مزید شفاف اور کاروبار دوست بنانے کے ساتھ ساتھ صنعتی ترقی کو بااختیار بنانے کے لیے توانائی کی قیمتوں میں مسابقتی رہنے کو بھی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔صدر قریشی نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کو فروغ دینے کے لیے تمام شعبوں میں ون ونڈو آپریشن کے مکمل نفاذ پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ "عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور کاروباری برادری کے اندر اعتماد کو فروغ دینے کے لیے پورے اقتصادی ایکو سسٹم کو ڈیجیٹل اور مربوط کیا جانا چاہیے۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ درست اصلاحات، سرمایہ کاری کے ماحول اور تزویراتی توجہ کے ساتھ، پاکستان کے پاس آنے والی دہائیوں میں ٹریلین ڈالر کی معیشت کے طور پر ابھرنے کے لیے تمام اجزاء موجود ہیں۔