کراچی۔12مارچ (اے پی پی):اسٹائلش بیٹر اور پاکستان کے سابق کپتان ظہیر عباس باضابطہ طور پر (پاکستان کرکٹ بورڈ) پی سی بی ہال آف فیم میں شامل ہوگئے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو پی سی بی فیصل حسنین نے ظہیر عباس کو پی سی بی ہال آف فیم کی اعزازی ٹوپی اور اعزازی پلاک پیش کی۔
تقریب ہفتہ کو پاکستان اورآسٹریلیا کے مابین جاری بینو قادر ٹرافی کے دوسرے ٹیسٹ کے کھیل میں کھانے کے وقفے کے دوران منعقد کی گئی۔اس سے قبل وسیم اکرم اور فضل محمودبھی پی سی بی ہال آف فیم کا باضابطہ حصہ بن چکے ہیں۔ظہیر عباس نے کہاہے کہ وہ اپنے ہوم گرائونڈ پرموجود ہزاروں شائقین کرکٹ کے سامنے اس باوقار انداز میں یہ اعزاز دئیے جانے پر بہت خوش ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ تقریبا دو دہائیوں تک پاکستان کی نمائندگی کو وہ خود کے لیے بہت بڑا اعزاز سمجھتے ہیں۔ سابق کپتان نے کہا کہ انہیں اپنے دور کے عظیم کھلاڑیوں کے ساتھ اور خلاف کھیلنے کی بہت خوشی ہے۔اس دور میں کرکٹ کے ضوابط آج کی طرح سخت تو نہ تھے مگر کھیل کے مواقع محدود تھے تاہم اس کے باوجود خدمات کا اعتراف انعامات اور تعریف ہمیشہ اطمینان بخش انداز سے کیا جاتا تھا۔
لیجنڈری بیٹر کا کہنا ہے کہ کرکٹ جینٹل مین گیم ہے اور انہیں خوشی ہے کہ یہ خوبصورت کھیل جدید دور کے ایلیٹ کرکٹرز کے محفوظ ہاتھوں میں ہے جو دن بہ دن اس کھیل کے معیار کو بڑھانے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں تاکہ نوجوان نسل کی بھرپو ر توجہ حاصل کی جاسکی۔ انہوں نے کہا کہ وہ آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کو24 سال بعد ایک مرتبہ پھر نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ایکشن میں دیکھ کر بہت خوش ہیں۔
انہیں امید ہے کہ اس سیریز میں کانٹے دار مقابلے ہوں گے جس کے نتیجے میں کرکٹ کا معیار مزید بلند ہوگا۔ظہیر عباس نے کہا کہ وہ پی سی بی، اپنے خاندان، دوستوں اور اپنے تمام ہم عصروں کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جنہوں نے اس یادگار سفر میں ان کا ساتھ دیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین کاکہناہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان کرکٹ کے فینز کی جانب سے پی سی بی ہال آف فیم کا باضابطہ حصہ بننے پر ظہیر عباس کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ظہیرعباس نہ صرف پاکستان کے آئیکون ہیں بلکہ ان کا شمار دنیائے کرکٹ کی چند معتبر ترین شخصیات میں کیا جاتاہے۔
انہوں نے کہا کہ ظہیر عباس نے ایک ایسے دور میں کرکٹ کھیلی کہ جب انتہائی تباہ کن فاسٹ بالرز اور بہترین معیار کے اسپنرز کرکٹ کے میدانوں کو چار چاند لگایا کرتے تھے تاہم پاکستان کے اسٹائلش بیٹر نے اپنی بہترین تکنیک کی بدولت ان بالرز پراپنا بھرپور غلبہ رکھا۔
فیصل حسنین نے ظہیر عباس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ وہ اپنی شخصیت سے نوجوانوں کو متاثر کرتے رہیں گے۔یاد رہے کہ 74سالہ ظہیر عباس اپنے دور میں رن مشین کے لقب سے جانے جاتے تھے۔وہ آج تک ایشیا کے واحد بیٹر ہیں جس نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 100 سنچریاں بنائیں۔انہوں نے 1965-66سے1986-87تک 459میچز پر مشتمل اپنے شاندار کیریئر میں 108 سنچریاں اور 158 نصف سنچریاں اسکورکیں۔
انہوں نے اس دوران 78 ٹیسٹ میں 44.79 کی اوسط سے 12 سنچریوں کے ساتھ 5062 رنز بنائے۔ انہوں نے 62 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں سات سنچریوں سمیت 2572 رنز بنائے۔انہوں نے نے آسٹریلیا کے خلاف 20 ٹیسٹ میں 1411 رنز، انگلینڈ کے خلاف14 ٹیسٹ میں 1086 رنزاور بھارت کے خلاف 19 ٹیسٹ میں 1740 رنز بھی اسکور کئے۔
ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے مختصر عرصے کے لیے آئی سی سی میچ ریفری کی حیثیت سے ایک ٹیسٹ اور تین ون ڈے میں ذمہ داریاں ادا کیں۔ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر اور ٹیم منیجر رہنے کے ساتھ آئی سی سی کے صدر بھی رہے ہیں۔