مکہ مکرمہ۔11جون (اے پی پی):پاکستانی حج مشن اس سال پاکستانی عازمین حج کو بہترین سفری سہولیات فراہم کر رہا ہے، 190 بسوں کے بیڑے کے ساتھ چوبیس گھنٹے مسجد الحرام تک براہ راست آمدورفت کو یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ عازمین حجاج اپنے مقدس فریضہ کی ادائیگی پوری لگن کے ساتھ کر سکیں۔ 26 جون سے شروع ہونے والے مناسک حج کے پیش نظر تمام خواہشمند پاکستانی عازمین حج کے مکہ پہنچنے کے بعد ضرورت بڑھنے کے پیش نظر بسوں کی تعداد بڑھ کر 360 ہو جائے گی ۔
حرم شریف کے اطراف کے مختلف مقامات پر بس اسٹاپ اسٹریٹجک طور پر بنائے گئے ہیں۔ مزید برآں، مشن نے حجاج کرام کو حرم شریف کے داخلی اور خارجی راستوں پر رہنمائی اور ہدایات فراہم کرنے کے لیے28 گائیڈز کا تقرر کیا ہے۔ ڈائریکٹر معاونین حجاج سجاد حیدر یلدرم نے بتایا کہ بسوں کو سیکٹر کے لحاظ سے منظم کیا جارہا ہے اور عازمین حج کی آسانی کے لئے شناخت کے لیبل آویزاں کئے گئے ہیں۔
موثر پک اپ کی سہولت کے لیے بسوں کا انتظام منظم ہے۔ ڈائریکٹر معاونین حجاج سجاد حیدر یلدرم نے حجاج کرام کی مدد اور معاونت میں معاونین کی غیر معمولی خدمات کو سراہا۔ ڈائریکٹر حج مکہ فہیم خان آفریدی نے کہا کہ ہر عمارت میں جامع ٹرانسپورٹیشن گائیڈ لائنز جاری کر دی گئی ہیں۔ تمام حاجیوں کی نقل و حمل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اضافی بسیں تعینات کی جائیں گی، ان کی مناسب رہائش اور ہموار سفر کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے ترجمان محمد عمر بٹ نے بتایا کہ ہر عمارت میں زائرین کو پک اپ کے مقررہ اوقات بتا دیے گئے ہیں۔ سیکٹرز 2، 5، 6 اور 7 میں مقیم زائرین کے لیے پک اپ پوائنٹ حرم شریف کے داخلی، خارجی راستے کے قریب بس اسٹاپ ہے جسے باب عبدالعزیز کہا جاتا ہے۔ اسی طرح سیکٹر 4 میں مقیم عازمین کو یا تو باب السلام یا صفا و مروہ کے دروازوں سے اٹھایا جا رہا ہے۔
جہاں تک سیکٹر 8 کے رہائشیوں کا تعلق ہے تو انہیں بھی حرم شریف کے گیٹ سے اٹھایا جا رہا ہے جسے باب عبدالعزیز کہا جاتا ہے۔ جنوری میں، سعودی عرب نے پاکستان کا وبائی مرض سے پہلے کا حج کوٹہ بحال کردیا ہے، جس سے 179,210 پاکستانی عازمین کو سالانہ اسلامی مذہبی رسومات میں شرکت کی اجازت دی گئی۔ مزید برآں مملکت نے 65 سال کی پچھلی عمر کی حد کو ہٹا دیا جس سے ہر عمر کے افراد کو اس مقدس سفر پر جانے کی اجازت دی گئی۔
سرکاری حج سکیم کے تحت پاکستان کے کل حج کوٹے میں سے تقریبا 80 ہزار عازمین حج کو گنجائش فراہم کی گئی ہے ، باقی ماندہ عازمین حج کے لیے پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرزکا انتخاب کیا گیا ہے ۔