ریاض۔14جون (اے پی پی):سعودی وزارت حج و عمرہ نے عازمین پر زور دیا ہے کہ وہ مناسک حج کی منظم انداز میں اور سہولت کے ساتھ ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے روانگی کے طے شدہ اوقات کار کی پابندی کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے عرفات کے سفر کی تیاری کریں۔ سعودی وزارت حج و عمرہ نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹس پر جاری متعدد پیغامات میں ضیوف الرحمٰن کو تاکید کی ہے کہ وہ اپنے نقل و حمل کے ذرائع کو چھوڑنے سے گریز کریں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کو روانگی کے طے شدہ اوقات کار کا علم ہو، وہ مقررہ وقت پر اپنے مقام پر موجود ہوں اور بھیڑ اور مجمع لگانے سے گریز کریں۔ عازمین کو یہ تاکید بھی کی گئی ہے کہ وہ اپنے منتظمین کی ہدایات پر عمل کریں اور اپنے گروپ لیڈرز کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھیں۔
سعودی وزارت حج و عمرہ نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ہر مصدقہ عازم حج کے لئے نسک کارڈ ہمراہ رکھنا بے حد ضروری ہے جو داخلے کے لئے واحد منظور شدہ دستاویز ہے۔ جن عازمین کے پاس نسک کارڈ نہیں ہوگا ان کو میدان عرفات یا دیگر مقامات مقدسہ تک رسائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔حج کے انتظامات میں شامل سکیورٹی ٹیموں نے عازمین حج کو تحفظ فراہم کرنے اور نسک کارڈ نہ رکھنے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ ان میں عازمین کی سہولت کو یقینی بنانے کے لئے سخت اقدامات اور جامع تیاریاں شامل ہیں جس کے لئے ایسی سمارٹ ایپلیکیشنز کا استعمال کیا جارہا ہے جو مصدقہ عازمین حج اور حج کے ضوابط و ہدایات کی خلاف ورز ی کرنے والوں کے درمیان فرق کرنے میں حکام کی مدد کرتی ہیں۔
مزید برآں سعودی حکام نے اس سال پہلی مرتبہ سکیورٹی اور صحت کے حوالہ سے نئے اقدامات کئے ہیں۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کی طرف سے نسک کارڈ متعارف کرانے کا مقصد مصدقہ عازمین حج کی مکہ اور مقامات مقدسہ کے درمیان نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرنا ، صحت کی خدمات تک رسائی فراہم کرنا اور حکام کو عازمین کی رہائش کی نشاندہی کرنے کے قابل بنانا ہے۔ سعودی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حج سیزن 1445 ھ کے دوران مقامات مقدسہ میں عازمین کے استقبال کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ مشاعر ٹرین بھی عازمین کو سفری سہولتیں فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔
توقع ہے کہ یہ ٹرین ذوالحجہ کی ساتویں تاریخ سے شروع ہونے والے سات روزہ آپریشن کے دوران دو ہزار چکر لگاتے ہوئے 20لاکھ سے زیادہ مسافروں کو ان کی منزل پر پہنچائے گی۔ میدان عرفات میں سایہ فراہم کرنے اور درجہ حرارت کو کم کرنے کے لئے پہلے سے بہتر بنائے گئے خیمے اوروسیع تر سبزہ زار مکمل کر لئے گئے ہیں۔بزرگ اور معذور افراد کے لئے خصوصی راستوں کے ساتھ ساتھ گالف کارٹ کے راستے بھی بنائے گئے ہیں۔ میدان عرفات ایک وسیع میدان ہے جس میں نمایاں نظر آنے والی جبل الرحمہ تقریباً 30 میٹر بلند ہے۔
اس کی چوٹی تک پہنچنے کے لئے 91 سیڑھیاں ہیں اور اس کے درمیان میں چار میٹر بلند یادگار ہے۔ عرفات کے گرد پہاڑیوں کا ایک سلسلہ ہے جس کی حدود وادی عرنہ سے ملتی ہیں جو مکہ سے تقریباً 15 کلومیٹر مشرق کی طرف، منیٰ سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر اور مزدلفہ سے 6 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اس کا رقبہ 4.10 مربع کلو میٹر ہے۔ 8 ذوالحجہ جمعہ کی صبح سے عازمین حضرت محمدﷺ کی سنت کے مطابق یوم الترویہ کے لئے منیٰ میں جمع ہوتے رہے ۔منیٰ مکہ اور مزدلفہ کے درمیان مسجد الحرام سے 7 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔