عالمگیروبا کے مشکل وقت میں انسانی زندگی اورروزگارکے تحفظ کے درمیان توازن لانے کیلئے پاکستان کی حکمت عملی کو دنیا بھرمیں سراہاگیاہے، وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کا یونیسکیپ کی ایگزیکٹوسیکرٹری سے اجلاس میں اظہارخیال

60

اسلام آباد۔16ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہاہے کہ کورونا وائرس کی عالمگیروبا کے مشکل وقت میں انسانی زندگی اورروزگارکے تحفظ کے درمیان توازن لانے کیلئے پاکستان کی حکمت عملی کو دنیا بھرمیں سراہاگیاہے،حکومت کی دانش مندانہ اقتصادی، مالیاتی اورزری پالیسیوں اورسخت مالیاتی نظم وضبط کی وجہ سے پاکستان کی معیشت استحکام سے نموکی جانب گامزن ہے۔

انہوں نے یہ بات جمعرات کویہاں اقوام متحدہ کی اقتصادی اورسماجی کمیشن برائے ایشیا وبحرالکاہل کی ایگزیکٹوسیکرٹری آرمیڈاسالسیاعلی جبانا سے ورچوئل اجلاس میں کہی۔وزیرخزانے یونیسکیپ کی ایگزیکٹوسیکرٹری کوپاکستان میں کلی معیشت کیلئے درپیش مشکلات کے بارے میں بریفنگ دی اوربتایا کہ اقتصادی بڑھوتری کیلئے حکومت نے اقتصادی پالیسیاں مرتب کی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2018 میں ادائیگیوں میں توازن کے بحران اورغیریقینی اقتصادی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاکستان نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کافیصلہ کیا تاہم بدقسمتی سے کوویڈ 19 کی عالمگیروبا سے معیشت میں کافی سکڑاؤ دیکھنے میں آیا جزوی لاک ڈاون کی وجہ سے لوگوں کاروزگارختم ہوا، رسدمیں خلل آیا جبکہ اقتصادی سرگرمیاں کم ہوئیں، انہوں نے کہاکہ موجودہ وقت میں پاکستان کے پاس مالی استحکام اورکوویڈ 19 اوراس کے بعد کے منظرنامہ میں اقتصادی تیزی لانے کے درمیان توازن کا مشکل انتخاب کرنا ہے۔اس کے باوجودحکومت نے وائرس کے پھیلاوکوروکنے کیلئے ملک بھرکے مختلف شہروں اوراضلاع میں سمارٹ لاک ڈاون کاتصورمتعارف کرایا ہے۔

مشکل وقت میں انسانی زندگی اورروزگارکے تحفظ کے درمیان توازن لانے کیلئے پاکستان کی اس حکمت عملی کو دنیا بھرمیں سراہاگیاہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت کی دانش مندانہ اقتصادی، مالیاتی اورزری پالیسیوں اورسخت مالیاتی نظم وضبط کی وجہ سے پاکستان کی معیشت استحکام سے نموکی جانب گامزن ہے۔

حکومت نے پائیداراورجامع اقتصادی بڑھوتری کا ہدف مقررکیاہے اوراس مقصد کیلئے وزیراعظم کے وژن کے مطابق باٹم اپ طریقہ ہائے کار اختیارکیاگیاہے، معاشرے کے معاشی طور پر کمزور طبقات کیلئے کامیاب پاکستان پروگرام کاآغازکردیاگیاہے جس کے تحت ان طبقات کومالی طورپربااختیاربنانے کیلئے چھوٹے اورآسان قرضہ جات فراہم کئے جارہے ہیں۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ افغانستان میں تیزی سے بدلتی صورتحال نے پاکستان کیلئے نئی اقتصادی چیلنجز پیداکئے ہیں۔ افغانستان میں امن اوراستحکام پورے خطے کیلئے اہمیت کاحامل ہے۔ اقوام متحدہ کی اقتصادی اورسماجی کمیشن برائے ایشیا وبحرالکاہل کی ایگزیکٹوسیکرٹری آرمیڈاسالسیاعلی جبانا نے وزیرخزانہ کویونی کیپس کے کمیٹی کے آمدہ اجلا س میں کلیدی خطاب کی دعوت دی۔

تین روزہ اجلاس میں رکن ممالک کی میکرواکنامک پالیسیوں اورترقی کیلئے مالی معاونت سے متعلق امورکاجائزہ لیاجائیگا۔انہوں نے جاری عالمگیروبا کے تناظرمیں مالی مسائل سے دوچارممالک کی معاونت اوراس ضمن میں ترقی پذیرممالک کوزیادہ سے زیادہ معاونت کی فراہمی کیلئے طریقہ ہائے کارمرتب کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔

انہوں نے کہاکہ کمیٹی کے اجلاس میں ہزاریہ اہداف کے حصول کیلئے مشاورتی گروپ کے قیام کی تجویز دی جائیگی۔وزیرخزانہ نے کمیٹی کے اجلاس سے کلیدی خطاب کی دعوت قبول کی۔