عالمی ادارہ صحت پاکستان سے ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے،کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا

233
World Health Organization

اسلام آباد۔28جولائی (اے پی پی):عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان سے ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او اور تمام اسٹیک ہولڈرز کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں لاکھوں افراد کے لیے ادویات، ٹیسٹنگ اور علاج کی سستی اور آسان رسائی کو یقینی بنائیں گے جو واقعی 2030 تک ہیپاٹائٹس کے خاتمے کی طرف ایک بڑا قدم ہے ۔

پاکستان میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے ہیپاٹائٹس کے عالمی دن 2023 کے موقع پر پیغام میں کہاکہ متعدی ہیپاٹائٹس دنیا بھر میں 360 ملین افراد کو متاثر کرتا ہے اور دنیا بھر میں یومیہ 3 ہزار اموات کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015 میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی نے روک تھام، ٹیسٹنگ اور علاج کے ذریعے 2030 تک ہیپاٹائٹس کو ختم کرنے کی حکمت عملی اختیار کی تھی۔ ڈاکٹر پالیتھا نے کہاکہ28 جولائی کو منایا جانے والا ہیپاٹائٹس کا ہر عالمی دن وائرل ہیپاٹائٹس کے خلاف ہماری جنگ کی کامیابیوں کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ خلا کو دور کرنے کا ایک موقع بھی ہے اور صحت عامہ کی تشویش کے طور پر ان بیماریوں کو ختم کرنے میں ہماری کوششوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس بی اور سی کی عام بیماری کے باعث پاکستان میں بیماریوں کے اضافی بوجھ کا سامنا ہے۔ پاکستان میں دنیا بھرکے مقابلہ میں ہیپاٹائٹس سی کے پھیلائو کی شرح سب سے زیادہ 7 فیصدہے اور ایچ سی وی میں مبتلا افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ڈاکٹر پالیتھا نے کہا کہ ملک میں تقریبا 15 ملین افراد وائرل ہیپاٹائٹس سی سے متاثر ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق ملک میں مزید 5 ملین افراد ہیپاٹائٹس بی سے متاثر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حالیہ برسوں میں وائرل ہیپاٹائٹس کے حوالے سے ہمارا ردعمل رک گیا ہے اور وائرل ہیپاٹائٹس کے لیے مزید ٹیسٹنگ میں اضافہ نہیں کیا گیا کیونکہ ٹیسٹ اور علاج مہنگا ہے۔ ڈاکٹر پالیتھا نے کہا کہ اس سال ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کا تھیم ‘ہیپاٹائٹس کی ادویات سستی ہوں، جان بچانے کے لیے علاج، وائرل ہیپاٹائٹس سے متاثرہ لوگوں کے علاج کو بڑھانے کے لیے بیداری پیدا کرنا’ کے مقاصد کو بنایاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب ادویہ سازوں نے کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں ڈبلیو ایچ او کی پری کوالیفائیڈ ہیپاٹائٹس بی اور سی ادویات کی قیمتیں کم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ شراکت داروں کی جانب سے ہیپاٹائٹس کے علاج تک سستی اور رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ایک مربوط کوشش ہے۔ ڈاکٹر پالیتھا نے کہا کہ ادویات کی یہ نئی قیمتیں کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں علاج کی لاگت کو نمایاں طور پر کم کر دیں گی، اور بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ہیپاٹائٹس کے پروگراموں کو وسعت دی جائے گی جس کا مقصد ہیپاٹائٹس کو ختم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کے اس عالمی دن پر، ڈبلیو ایچ او صحت کے حکام سے وائرل ہیپاٹائٹس بی اور سی کی جانچ اور علاج کو بڑھانے کا مطالبہ کرتا ہے، جو کہ سب کے لیے صحت کے ڈبلیو ایچ او کے وژن کا ایک لازمی حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او اور تمام اسٹیک ہولڈرز کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں لاکھوں افراد کے لیے ادویات، ٹیسٹنگ اور علاج کی سستی اور آسان رسائی کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعی 2030 تک ہیپاٹائٹس کے خاتمے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔