غزہ ۔18جنوری (اے پی پی):عالمی ادارہ صحت نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی منظوری کے بعدامداد میں اضافے، طبی سہولیات سے لیس ہسپتالوں کے قیام اور مریضوں کو نکالنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔العربیہ اردو کے مطابق فلسطینی علاقوں میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے رِک پیپرکورن نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط کے تحت غزہ تک امداد کی ترسیل کو یومیہ 600 کے قریب ٹرک تک بڑھایا جا سکتا ہے۔انہوں نے جنیوا میں ایک پریس بیان میں کہا کہ ان کے خیال میں وہاں امکان بہت زیادہ ہے، خاص طور پر جب دوسری کراسنگ کھلتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت آئندہ دو ماہ کے دوران غزہ میں تباہ حال صحت کے شعبے کی مدد کے لیے تیار شدہ ہسپتالوں کی ایک غیر متعینہ تعداد کو متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ 12,000 سے زیادہ مریضوں کے طبی انخلاء میں اضافہ ہوگا۔قابل ذکر ہے کہ یہ معاہدہ گزشتہ بدھ کو قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی کی کوششوں کے بعد طے پایا تھا۔معاہدہ 3 مراحل پر مشتمل ہے۔
پہلا مرحلہ چھ ہفتے تک جاری رہنے کی توقع ہے، جس کے دوران 33 اسرائیلی قیدیوں، جن میں خواتین، بچے، بوڑھے اور بیمار شامل ہیں کا متعدد فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔پہلے مرحلے میں غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کے بتدریج انخلاکی شرط بھی رکھی گئی ہے۔دوسرے مرحلے میں تباہ شدہ فلسطینی علاقے غزہ سے اسرائیلی فوج کےمکمل انخلا اور امداد میں اضافہ شامل ہوگا۔تیسرا مرحلہ غزہ کی تعمیر نو کی راہ ہموار کرتا ہے۔