عالمی ادارہ صحت کاہنگامی اجلاس، استوائی گنی میں مہلک وائرس ماربرگ کی وبا سے نمٹنے کے اقدامات پر غور

65
World Health Organization
World Health Organization

جنیوا۔15فروری (اے پی پی):عالمی ادارہ صحت نےافریقی ملک استوائی گنی میں مہلک وائرس ماربرگ کے وبائی شکل اختیار کرنے کے بعد اس وائرس کو بڑے پیمانے پر پھیلنے سے روکنے کے اقدامات پر غور کے لئے ہنگامی اجلاس منعقد کیا،جس میں طبی ماہرین اور حفاظتی سامان فوری طور پر متاثرہ علاقے کی طرف روانہ کرنے کا اعلان کیا گیا ۔ روسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق استوائی گنی میں ماربرگ وائرس سے 9 افراد کی موت اور مزید ایک درجن مشتبہ کیسز سامنے آنے کی تصدیق ہوئی ہے۔ اجلاس میں اس وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے طبی ماہرین اور حفاظتی سامان فوری طور پر متاثرہ علاقے کی طرف روانہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔

عالمی ادارہ صحت کے حکام کے مطابق ماربرگ وائرس ایبولا فیملی سے تعلق رکھنے والا اوربہت ہی تیزی سے پھیلنے والا وائرس ہے جس سے اموات کی شرح 88 فیصد ہے۔ اس وائرس سے متاثر ہونے والے فرد کو تیز بخار کے ساتھ منہ، ناک اورجسم کے دیگر حصوں سے خون بہنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس کی دیگر علامات میں شدید نقاہت ، پانی کی شدید کمی، متلی، قے، گلے کی سوزش اور پیٹ میں درد شامل ہے۔

ادارے نے اعلان کیا ہے کہ وائرس کے نمونے سینیگال میں لیبارٹریز میں منتقل کرکے اس وائرس کے آغاز کا پتہ چلانے کی کوشش کی جائے گی۔ اجلاس میں استوائی گنی کے حکام کی طرف سے اس وائرس کے انسانوں کو متاثر کرنے کی فوری تصدیق کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ اس سے اس وائرس کے پھیلائو کو روکنے کی کوششوں کو موثر بنانے میں مدد ملے گی۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس وائرس کی اس وقت کوئی ویکسین یا دوا موجود نہیں تاہم جن ویکسینز پر پہلے مرحلے کے تجربات جاری ہیں اور بعض مخصوص ادویات کو اس سےمتاثرہ افراد کے علاج کے لئے استعمال کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اس وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے اقدامات پر متعلقہ مسلسل کام کر رہا ہے ۔ 2004 میں ماربرگ وائرس سے انگولا میں 252 افراد متاثر ہوئے تھے جن میں سے 90 فیصد افرادموت کے منہ میں چلے گئے تھے۔ گھانا میں گزشتہ سال اس وائرس سے2 اموات ہوئی تھیں۔اس وائرس کا نام جرمنی کے شہر ماربرگ کے نام پر رکھا گیا ہے، جہاں یہ پہلی بار 1967 میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس وقت افریقہ سے متاثرہ بندروں کی ایک مشترکہ کھیپ ماربرگ اور فرینکفرٹ کے ساتھ ساتھ بلغراد، یوگوسلاویہ کی لیبارٹریوں میں بیک وقت پھیلنے کا سبب بنی جس سے کل 7 اموات ریکارڈ کی گئی تھیں۔