اقوام متحدہ ۔21جون (اے پی پی):عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا کے کئی خطوں میں ہیضے کے پھیلائو میں اضافے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک 24 ممالک میں ہیضے کے تقریباً ایک لاکھ 95 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 1,900 سے زیادہ اموات کی اطلاع ملی ہے۔ایجنسی کے مشرقی بحیرہ روم کے علاقے میں سب سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے، اس کے بعد افریقہ، امریکا کا خطہ، جنوب مشرقی ایشیا کا علاقہ اور یورپی علاقہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے ایک بلیٹن میں کہا کہ مغربی بحر الکاہل کے علاقے میں کوئی رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ اس کے پاس مارچ تک ہیضے کی اورل ویکسینز (او سی وی ) کا اپنا عالمی ذخیرہ ختم ہو گیا تاہم 2024 میں پہلی بار جون کے اوائل میں 50 لاکھ خوراکوں کے ہنگامی ہدف کو عبور کرنے میں کامیاب رہے لیکن اس کے باوجود ویکسین کی فراہمی اس کی طلب کے مساوی نہیں ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے رپورٹ کیا کہ گزشتہ سال جنوری سے 16 ممالک نے او سی وی کی 92 ملین خوراکوں کی فراہمی کی درخواست کی ہے جو اس وقت کے دوران تیار کردہ 49 ملین سے تقریباً دوگنا ہے۔
ڈبلیو ایچ او، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف اور دیگر شراکت دار ہیضے کے طویل مدتی علاج تلاش کرنے کے لیے وسائل کے استعمال کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے ہیومن افریقن ٹرپینوسومیاسس (جسے نیند کی بیماری بھی کہا جاتا ہے) کی گیمبیئنس شکل کو ختم کرنے کے لیے حکومت اور چاڈ کے لوگوں کی تعریف کی۔
نیند کی بیماری ابتدائی طور پر فلو جیسی علامات کا سبب بن سکتی ہے لیکن رویے میں تبدیلی، الجھن، نیند کے چکر میں خلل یا یہاں تک کہ کوما اکثر موت کا باعث بنتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہاکہ ابتدائی تشخیص اور علاج تک بہتر رسائی، نگرانی اور اقدامات نے ثابت کیا ہے کہ ممالک ٹرانسمیشن کو کنٹرول کر سکتے ہیں اور بالآخر اسے ختم کر سکتے ہیں۔