سکھر۔ 03 ستمبر (اے پی پی):عالمی ادارہ صحت کے وفد کی کمشنر سکھر سے ملاقات ، سیلابی صورتحال پر برفنگ دی گئی ۔کمشنر سکھر ڈویژن عابد سلیم قریشی سے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں نمائندے ڈاکٹر ڈی پینگ لُو کی سربراہی میں ایک وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں ڈاکٹر مختیار بھیو، ڈاکٹر شبیر احمد اور ڈاکٹر ضمیر احمد شامل تھے، جبکہ ایڈیشنل کمشنر ڈاکٹر محمد عامر انصاری، ایڈیشنل کمشنر محمد حاجن اجن، ڈپٹی کمشنر سکھر نادر شہزاد خان، ڈپٹی ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر ظہیر الدین میمن، ڈی ایچ او سکھر ڈاکٹر علی گل شاہ، پی پی ایچ آئی، ریسکیو 1122، آبپاشی اور دیگر محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ کمشنر عابد سلیم قریشی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر متاثرہ افراد اور ان کے مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے، رہائش اور خوراک کی فراہمی کے لیے مکمل تیاریاں کی گئی ہیں۔ سپر فلڈ کی صورت میں ڈویژن کے 753 دیہات، 3 لاکھ 60 ہزار آبادی اور 5 لاکھ سے زائد مویشی متاثر ہو سکتے ہیں، جن کی منتقلی کے لیے کشتیاں اور ٹرانسپورٹ کا انتظام کر لیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے 155 ریلیف کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں.
انہوں نے مزید بتایا کہ تمام ریلیف کیمپوں میں انسانوں اور جانوروں کے لیے الگ الگ میڈیکل کیمپس قائم کیے جائیں گے جہاں ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل عملہ جان بچانے والی دواؤں سمیت تعینات ہوگا۔ 7 لاکھ کیوسک کا ریلا آنے کی صورت میں صرف کچے کے کم علاقے متاثر ہوں گے، جبکہ 10 لاکھ کیوسک (سپر فلڈ) کی صورت میں پورا کچا زیر آب آ جائے گا۔ ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر ڈی پینگ لُو نے سندھ حکومت کی تیاریاں سراہتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات کے بعد ملیریا، ڈائریا، ڈینگی اور دیگر امراض کے پھیلنے سے زیادہ نقصان ہوتا ہے، اس لیے ان سے بچاؤ کے لیے مؤثر انتظامات ضروری ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے پہلے ہی اینٹی ملیریا، زنک، او آر ایس اور دیگر ضروری ادویات محکمہ صحت کے حوالے کر دی گئی ہیں، جبکہ ضرورت پڑنے پر مزید امداد بھی دی جائے گی۔