برسلز۔19اکتوبر (اے پی پی):عالمی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ وہ اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور کے استعمال سے متعلق کچھ ہفتوں میں رہنماپالیسی جاری کرے گا۔ اس دوا کو کئی ممالک میں کووِڈ۔ 19 کے علاج کے لئے استعمال کرایا جاتا ہے۔عالمی ادارۂ صحت نے اپنے اشتراک سے ہونے والے اس دوا کے آزمائیشی استعمال کے عبوری نتائج جاری کیے ہیں جن سے معلوم ہوا ہے کہ کووِڈ۔ 19 سے اموات کی روک تھام یا ہسپتال میں قیام کا وقت کم کرنے کیلئے بظاہر ریمڈیسیور بہت کم یا کوئی اثر نہیں کرتی۔ مذکورہ طبّی آزمائش 30 ممالک میں 400 سے زیادہ ہسپتالوں میں کی گئی۔عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے مزید تفصیلات فراہم کیں۔ اُنہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ مکمل نتائج بہت جلد شائع کیے جائیں گے۔عالمی ادارۂ صحت کی سربراہ سائنسدان سومیا سوامی ناتھن نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ ملکوں کے قواعد و ضوابط کے ادارے طبّی آزمائش کے ڈیٹا کا دوبارہ جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے کہ آیا اس دوا کا ہنگامی استعمال جاری رکھا جائے یا نہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی ادارۂ صحت آئندہ چند ہفتوں میں اپنی جانب سے پالیسی رہنمائی پیش کرے گا۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ نمونیا کے علاج کیلئے استعمال ہونے والی اسٹیرائیڈ ڈیکسامیتھاسون، کووِڈ۔ 19 سے شدید بیمار لوگوں کیلئے واحد مؤثر دوا ہے۔