عالمی برادری اسلامو فوبیا کی روک تھام اور نفرت انگیز تقریر کی حوصلہ شکنی کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے کیونکہ اس سے معاشروں میں عدم برداشت اور نفرت کو فروغ ملتا ہے،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

50

اسلام آباد۔2جولائی (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسلامو فوبیا کی روک تھام اور نفرت انگیز تقریر کی حوصلہ شکنی کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے کیونکہ اس سے معاشروں میں عدم برداشت اور نفرت کو فروغ ملتا ہے، بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کو بین الاقوامی سطح پر مؤثر طریقے سے اجاگر کرنے اور دنیا بھر میں بھارت کے اصلی چہرے کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعہ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر مملکت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی طرف سے ادا کئے گئے کردار کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور ہمیں 70،000 سے زیادہ جانوں کے ساتھ ساتھ اور 150 بلین ڈالر کا معاشی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا ہے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ دنیا کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو تسلیم کرنا چاہئے کیونکہ اس نے بڑی قربانیوں کے بعد دہشت گردی کو کامیابی کے ساتھ شکست دی، پاکستان کی اس کامیابی کو دنیا کے سامنے صحیح طریقے سے پیش کیا جانا چاہئے۔

صدر مملکت نے کوویڈ 19 کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک کو معاشی ، مالی اور صحت سے متعلق مضمرات کے ساتھ درپیش بے مثال چیلنجوں پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ اس صورتحال میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وسائل کی کمی کے شکار ممالک کے لئے قرضوں میں رعایت سے متعلق ریلیف کا مطالبہ بروقت اقدام تھا۔

صدر نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک بہت بڑا چیلنج ہے اور پاکستان 10 بلین ٹری سونامی پروجیکٹ کے تحت درخت لگانے کے لئے موثر اقدامات اٹھا رہا ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے میں مدد مل سکے۔

صدر مملکت نے بتایا کہ دنیا نے اب پاکستان کے اس موقف کو تسلیم کرلیا ہے کہ افغانستان میں تنازعات صرف سیاسی طریقے سے ہی حل کیے جاسکتے ہیں اور پاکستان نے اس سلسلے میں افغان امن عمل میں سہولت کے لئے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

صدر مملکت نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب پر زور دیا کہ وہ سفارتکاروں سے ملاقاتوں کے دوران بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کی تشویشناک صورتحال پر آواز اٹھائیں اور پاکستان کی کامیابیوں کو اجاگر کریں۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا نے بھارت میں یورینیم کی غیر قانونی تجارت کے بارے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ صدر مملکت نے مسئلہ کشمیر اور غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں کے خلاف بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کے حوالے سے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کے کردار کو سراہا۔