اسلام آباد۔27مئی (اے پی پی):پاکستان نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری اسلحہ رکھنے والی ریاست کے رہنما کی حیثیت سے بھارتی وزیر اعظم سے سنجیدگی کی توقع کی جانی چاہیے لیکن انہوں نے اس کی بجائےگجرات میں ریلی سے اپنے خطاب میں پھر ڈرامہ بازی کی ، بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے اس موقع پر تشدد پر ابھارنے کا نفرت انگیز بیان نہ صرف اپنے مواد بلکہ اس وجہ سے بھی تشویشناک ہے کہ یہ خطے میں پہلے سے موجود عدم استحکام کی صورت حال میں ایک اور خطرناک مثال ہے۔
بھارتی قیادت کی طرف سے سنجیدگی اور معقولیت سے تسلسل کے ساتھ گریز افسوسناک ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے منگل کو یہاں جاری بیان جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کی طرف سےاشتعال انگیز بیان بازی میں اضافے ، علاقائی استحکام اور دیرپا امن کے امکانات کو نقصان پہنچانے کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔ بیان میں بھارتی وزیر اعظم کے اشتعال انگیز بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئےاسے انتخابی مہم کے دوران ماری گئی بڑھک قرار دیا گیا ہے، ترجمان نے کہا کہ جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاست کے رہنما سے اس کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ بھارتی وزیراعظم کے بیان میں نفرت پر مبنی تشدد کی دعوت انتہائی تشویشناک ہے کیونکہ خطے میں صورتحال پہلے سے ہی خطرناک ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے بیانات اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں جو رکن ممالک کو تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے اور دوسری ریاستوں کی خودمختاری یا سیاسی آزادی کے خلاف دھمکی یا طاقت کے استعمال سے باز رہنے کا پابند کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارتی وزیر اعظم کے اس بیان کو ایک اشتعال انگیزی کے طور پر دیکھتا ہے جس کا مقصد بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور آبادیاتی انجینئرنگ سے توجہ ہٹانا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے قیام امن میں سرکردہ شراکت دار کے طور پر پاکستان کا ریکارڈ اور انسداد دہشت گردی کی عالمی کوششوں میں اس کا مسلسل تعاون کسی بھی مخالف آواز سے زیادہ بلند ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اگر انتہا پسندی واقعتاً بھارتی حکومت کے لئے تشویش کا باعث ہے تو یہ بہتر ہو گا کہ وہ اس بات کا جائزہ لے کہ بھارت میں محض اکثریت پسندی(کثرت تعداد کی بنیاد پر فیصلوں کے رجحان )، مذہبی عدم برداشت اور سفاکانہ ہندوتوا نظریے کے تحت اقلیتوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان باہمی احترام اور خودمختار مساوات پر مبنی امن کے لئے پرعزم ہے، تاہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق وہ اپنی سلامتی یا علاقائی سالمیت کے لئے کسی بھی خطرے کا مقابلہ مضبوط اور متناسب اقدامات کے ساتھ کرے گا۔ ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کی بڑھتی ہوئی بیان بازی کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے کیونکہ یہ علاقائی استحکام اور دیرپا امن کے امکانات کے لئے نقصان دہ ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=601722