اسلام آباد۔6دسمبر (اے پی پی):پاکستان نے عالمی برادری ،اقوام متحدہ اور متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارتی شدت پسند ‘ہندوتوا’ حکومت سے اسلامی ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور بھارت میں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔پیر کو ترجمان دفتر خارجہ نے تاریخی بابری مسجد کی شہادت کے 28سال مکمل ہونے پر کہا ہے کہ آج سے ٹھیک 28 سال پہلے ، آر ایس ایس اور بی جے پی کے ہندو انتہاپسند مذہبی جماعتوں نے ، ریاستی حمایت سے مذہبی اور بین الاقوامی اصولوں کی صریحا خلاف ورزی کرتے ہوئے ایودھیا میں صدیوں پرانی مسجد کو منہدم کردیا تھا۔ترجمان نے کہا کہ 1992 میں بابری مسجد کے انہدام کے تکلیف دہ مناظر آج بھی نہ صرف مسلمانوں بلکہ دنیا کے تمام باشعور افراد کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔ بی جے پی حکومت ہندو توا نظرئے پر عمل پیرا ہو کر ہندوستان کو ‘ہندو راشٹریہ’ میں تبدیل کرنے پر تلی ہے ،جو نام نہاد "دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت” کے چہرے پر بد نما داغ ہے۔ترجمان نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے متعدد قراردادیں منظور کیں جن میں تاریخی مسجد کو منہدم کرنے کے گھناؤنے اقدام کی مذمت کی گئی ہے۔ حال ہی میں نیامے میں منعقدہ وزرائے خارجہ کونسل (سی ایف ایم) کے 47 ویں اجلاس میں ، او آئی سی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس تاریخی مسجد کی تعمیر نو کے لئے اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے فوری اقدامات کرے۔بابری مسجد کو اپنی اصل مقام پر تعمیر کرےاور انہدام کے ذمہ داروں کو سزا دیے اور دیگر 3،000 مساجد اورمسلمانوں و اسلامی مقدس مقامات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کریں