عالمی برادری صومالیہ میں غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے 1.5 ارب ڈلر فراہم کرے، اقوام متحدہ

82
United Nations

موگا دیشو۔20دسمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے درخواست کی ہے کہ صومالیہ میں غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے 1.5 ارب ڈالر کی امدادفراہم کی جائے کیونکہ صومالیہ میں ہر 4 میں سے 1 شخص کو شدید بھوک کا سامنا ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے حوالے سے صومالیہ کے لیے کوآرڈینیٹر آدم عبدالمولا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اقوام متحدہ نے صومالیہ کو غذائی بحران سے نمٹنے کے لیے رکن ممالک سے 1.5 ارب ڈالر مطالبہ کیا ہے کیونکہ آئندہ سال صومالیہ میں مجموعی طور پر 77 لاکھ افراد کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد اور تحفظ کی ضرورت ہوگی،یہ تعداد کل آبادی کے نصف کے قریب اور 2021 کے مقابلے میں 30 فیصد سے زیادہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صومالیہ کو مسلسل3 موسموں سے خشک سالی کا سامنا ہے اور ملک میں غذائی قلت کا بحران شدت اختیار کررہا ہے جو 30 سال کی بدترین صورتحال ہے۔

انہوں نے بتایا کہ غذائی قلت سے بچے بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں،آئندہ چند مہینوں کے دوران 5 سال یا اس سے کم عمر کے 3 لاکھ سے زیادہ بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

ادھر، صومالیہ کی انسانی امور اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی وزیر خدیجہ دیری نے کہا ہے کہ اس بات کا بہت زیادہ خطرہ ہے کہ فوری طور پر انسانی امداد کے بغیر ملک میں بچے، خواتین اور مرد بھوک سے مرنا شروع ہوجائیں گے۔