اسلام آباد۔5جنوری (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت دینے کے وعدے کی تکمیل کو یقینی بنائے ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔
یوم حق خود ارادیت کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر کے کشمیری اقوام متحدہ کے کمیشن برائے ہندوستان اور پاکستان (یو این سی آئی پی ) کی منظور کردہ قرارداد کی 74 ویں سالگرہ منا رہے ہیں جس میں یہ شرط رکھی گئی تھی کہ جموں و کشمیر کےتنازعہ کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سرپرستی میں جمہوری طریقے سے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کیا جائے گا، یہ کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا اعادہ تھا جو بین الاقوامی قانون میں درج ہے اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں نے اسے برقرار رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرتسلط جموں و کشمیر کے مظلوم عوام اس حق کا استعمال نہیں کر سکے، بھارت کشمیریوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور ان کی رائے کو تبدیل کرنے کیلئے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، 5 اگست 2019 سے یہ کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین میں اقلیت میں تبدیل کرنے کے لئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی مذموم کوششیں کر رہا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ہر سال عوام کا حق خود ارادیت آفاقی حق کے حوالہ سے ایک قرارداد منظور کرتی ہے جو جبری قبضہ کے حالات میں رہنے والے لوگوں کی حالت زار اور حقوق کی طرف بین الاقوامی توجہ مبذول کراتی ہے،بین الاقوامی برادری خصوصاً اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس وعدے کی تکمیل کو یقینی بنائے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول میں مدد فراہم کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بہادر کشمیری عوام کی ان کے وقار اور حقوق بشمول ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ان کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔