عالمی برادری کو کشمیر میںمسلم آبادی کے توازن کو ختم کرنے کی بھارتی ناپاک جسارت کو روکنا ہو گا‘ کشمیری رہنمامشعال ملک کی اے پی پی سے گفتگو

141

لاہور۔4 اگست (اے پی پی )مقبوضہ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر میںمسلمانوں کی نسل کشی اوربھارت کے غیرقانونی تسلط کے خاتمے کےلئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا‘عالمی برادری کو کشمیر میںمسلم آبادی کے توازن کو ختم کرنے کی ناپاک جسارت کو روکنا ہو گا‘کشمیریوں کو ان کے اپنے آبائی وطن میں بے گھر کیا جارہا ہے ‘نریندر مودی کی حکومت نے کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کے کر کے عالمی قوانین اور اخلاقیات کی دھجیاں بکھیری ہیں‘ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق دینا ہو گا ورنہ دو جوہری ممالک کے مابین اس تنازعہ سے یہ خطہ ایک فلیش پوائنٹ بن سکتا ہے‘انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کے روز جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کو ایک سال مکمل ہونے پر یوم استحصال منانے کے موقع پر اے پی پی کے ساتھ خصوصی ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے اور ہندوﺅں کو کشمیر میں لا کر آباد کیا جارہا ہے تاکہ خطے میں ہندو تسلط کو بہت حد تک مستحکم بنایا جاسکے ‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج کشمیریوں کو ان کے اپنے آبائی وطن میں بے گھر کیا جارہا ہے جہاںوہ صدیوں سے آباد تھے، انہوں نے کہاکہ نریندر مودی کی حکومت نے کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کے کر کے نہ صرف مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ فیصلہ کیا ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین اور اخلاقیات کی دھجیاں بکھیری ہیں‘ دنیا کو کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال کا جائزہ لینا چاہئے،اس سے پہلے کی دیر ہوجائے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہوگا ‘ کشمیری عوام کئی دہائیوں سے حق خود ارادیت، آزادی اظہار رائے اوربنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں ‘مشعال ملک نے کہاکہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق دینا ہو گا ورنہ دو جوہری ممالک کے مابین اس تنازعہ سے یہ خطہ ایک فلیش پوائنٹ بن سکتا ہے‘انہوں نے کہاکہ5 اگست 2019 ءکے حالیہ لاک ڈاﺅن کے بعد بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیروں پر جوظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ان کی مثال ماضی میں نہیں ملتی‘دنیا کو اس مسئلے پر سنجیدگی سے غورکرنا ہو گااور کشمیریوں کو ظلم و ستم، عصمت دری اور غلامی سے نجات دلانی ہو گی‘مشال ملک نے کہا کہ کشمیریوں کی آزادی کے خواب کو حقیقت میںبدلنے کےلئے نوجوانوں کا کردار بہت اہم ہے، نوجوانوں کو کشمیریوں کی افسوس ناک حالت سے دنیا بھر کو آگاہ کرنے کے لئے اپنا بھرپورکردار ادا ہو گا‘ایک سوال کے جواب میں، پاکستان میں مقیم کشمیری حقوق کی خاتون رہنما نے کہا کہ بین الاقوامی ضمیر کو بیدار کرنے کی کوششوں میں کشمیریوں کے اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنا ضروری ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سفارتی رابطوں کو بڑھانے کے لئے تشکیل دیئے جانے والے تمام رابطہ گروپوں میں کشمیری قیادت کو شامل کرے‘انہوں نے کہاکہ یورپ اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ (امریکہ) میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رجوع کرنا ہو گا تاکہ انسانی حقوق کی پامالیوں کو بہتر طور پر اجاگر کیا جاسکے اور مسئلہ کشمیر کو تمام بین الاقوامی فورموں پر جلد سے جلد اٹھایا جاسکے‘مشعال حسین ملک امید ظاہر کی کہ5 اگست کو یوم استحصال کشمیر منانے سے عالمی سطح پر بے سہارا کشمیری بچوں، خواتین، نوجوانوں اور بزرگوں کی افسوسناک حالت کو اجاگر کرنے کا موقع ملے گا جو کئی دہائیوں سے بھارتی مظالم کا شکار ہیں۔