اسلام آباد۔9فروری (اے پی پی):ملک بھرمیں عالمی بینک کی معاونت سے 12.4 ارب ڈالر مالیت کے 54 منصوبوں پرکام جاری ہے جن میں 7.8 ارب ڈالر مالیت کے 23منصوبوں پر وفاقی حکومت عمل درآمد کر رہی ہے جس کے لیے 3.4ارب ڈالر کے فنڈزفراہم کئے گئے ہیِں۔یہ بات وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان کی زیر صدارت عالمی بینک کے فنڈز سے چلنے والے مختلف منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کہی گئی ۔اجلاس میں پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرناجی بن حسائن، ان کی ٹیم اوروزارت اقتصادی امورکے سینئرافسران نے شرکت کی۔
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرنے وفاقی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں عالمی بینک کی معاونت سے 12.4 ارب ڈالر مالیت کے 54 منصوبوں پرکام جاری ہے جس میں 7.8 ارب ڈالر مالیت کے 23منصوبوں پر وفاقی حکومت عمل درآمد کر رہی ہے جس کے لیے 3.4ارب ڈالر کے فنڈزفراہم کئے گئے ہیِں۔
اجلاس کے دوران توانائی کے شعبے سے متعلق مختلف منصوبوں کا جائزہ لیاگیا جن میں نیشنل ٹرانسمیشن ماڈرنائزیشن پراجیکٹ، تربیلا فور توسیعی منصوبہ اور داسو ہائیڈرو پاور (فیزون) پراجیکٹ شامل ہیں۔ وفاقی وزیر نے اسلام آباد ویسٹ سب سٹیشن پر عملدرآمد تیز کرنے کی ہدایت کی جو داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کی فراہمی کے حوالہ سے اہمیت کا حامل ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ داسوہائیڈروپاورپراجیکٹ کے حوالہ سے سیکیورٹی کے نئے انتظامات کیے گئے ہیں، پراجیکٹ پر عملدرآمد کی مجموعی پیشرفت کو بہتر بنایا گیا ہے 3 ارب ڈالر کے 11 بڑے کنٹریکٹس دیے گئے ہیں جن میں الیکٹرو مکینیکل کام بھی شامل ہیں۔
عالمی بنک کی ٹیم نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ قومی امیونائزیشن سپورٹ پراجیکٹ پرعمل درآمد جاری ہے جو جون 2022 میں مکمل ہوگا۔ تھرڈ پارٹی کے زریعہ ویکسینیشن امیونائزیشن کوریج سروے کا دوسرا دور اپریل 2022 میں کرایا جائے گا، جس کی بنیاد پر ڈی ایل آئی سے متعلق فنڈز تقسیم کیے جاسکیں گے۔اجلاس میں پاکستان ہاؤسنگ فنانس (اضافی فنانسنگ)، پائیدار معیشت کے لچکدار ادارے (آرایس ای-II)، نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام اور سستی اور صاف توانائی کے پروگرام پیس ٹو سمیت دیگر منصوبوں کا بھی جائزہ لیاگیا۔
وفاقی وزیرعمرایوب خان نے وزارت اقتصادی امورکے حکام کو عالمی بینک اورایشیائی ترقیاتی بینک کی معاونت سے چلنے والے منصوبوں کی نگرانی کیلئے ڈویژن میں پراجیکٹ منیجمنٹ یونٹ قائم کرنے کی ہدایت کی۔ وفاقی وزیرنے غیرملکی معاونت سے چلنے والے منصوبوں کی بروقت تکمیل کویقینی بنانے کیلئے راہ کے تعین اورنظام الاوقات وضع کرنے کی ضرورت پربھی زوردیا۔