عالمی بینک کی ٹیم کا ایچ ای سی کے زیر انتظام ہائیر ایجوکیشن ڈیویلپمنٹ اِن پاکستان منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ

135

اسلام آباد۔1ستمبر (اے پی پی):عالمی بینک کے دسویں نگران مشن نے عالمی بینک کے فنڈز سے ایچ ای سی کے زیر انتظام منصوبے، ہائیر ایجوکیشن ڈیویلپمنٹ اِن پاکستان (ایچ ای ڈی پی) پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔ ایچ ای ڈی پی چار سوملین امریکی ڈالر کی مالیت کا اہم ایچ ای سی منصوبہ ہے، جس کا مقصد معیشت کے تزویراتی شعبہ جات میں تحقیق کو فروغ دینا، تدریس و تعلم کو بہتر بنانا اور اعلی تعلیمی شعبہ میں گورننس کو مستحکم کرنا ہے۔ ہفتے سے زیادہ جاری رہنے والی سرگرمی میں ایچ ای ڈی پی منصوبے کے تمام چھ اجزا پر تفصیلی اجلاس منعقد کئے گئے اور تمام پہلوئوں بشمول مالیاتی امور کا جائزہ لیا گیا۔

عالمی بینک کی سینئر معیشت دان مس اِنگا افانیسیوا کی سربراہی میں ٹیم نے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کے ساتھ تعارفی ملاقات کی، جس میں چیئرمین ایچ ای سی نے عالمی بینک مشن کو یقین دہانی کرائی کہ ایچ ای سی منصوبے کی کامیابی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے پاکستان میں معیار تعلیم کی بہتری سے متعلق عالمی بینک کے ساتھ ایشیا ریجنل کوآپریشن کی اگلی تقریب کی میزبانی میں معاونت کی پیش کش کی تاکہ ہمسایہ ممالک بہترین مشقوں کو اختیار کرنے کے لیے باہم کام کریں۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر ضیا القیوم نے ایچ ای ڈی پی کوآرڈی نیٹر اویس احمد کے ساتھ مل کر افتتاحی اجلاس کی صدارت کی۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی کا کہنا تھا کہ منصوبے کے لیے مشن کی آمد اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس طرح منصوبے پر ترقی و پیشرفت نمایاں کی جاسکتی ہے اورسیکھے جانے والے اسباق کو دستاویزی شکل دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے اس کے اہداف کو قریب سے دیکھا جا رہا ہے۔

ایچ ای سی اور عالمی بینک کی ٹیموں نے منصوبے کے تمام اجزا کا جائزہ لیا اور اگلے اقدام پر اتفاق کیا تاکہ منصوبے کی بقیہ مدت کے دوران شعبہ اعلی تعلیم کی معاونت کے لیے تمام مواقع کا حصول یقینی بنایا جائے۔ ایچ ای ڈی پی ٹیم نے منصوبے کے اجتماعی 91 فیصد اہداف کے حصول کو اجاگر کیا۔ ایچ ای ڈی پی کے تحت 142تحقیقی گرانٹس دیے جاچکے ہیں جن میں 43انوویٹر سیڈ فنڈز شامل ہیں۔ منصوبے کے تحت انڈرگریجوایٹ ایجوکیشن پالیسی سے متعلق جامعات سے الحاق کردہ کالجوں کے 4428فیکلٹی اراکین کے استعداد کار میں اضافہ کیا، اس پالیسی کی قومی سطح پر ترویج کے لیے سہولت کاری کی گئی، اور الحاق کردہ کالجوں میں 41کوالٹی انہانسمنٹ سیلز کا قیام عمل میں لایا گیا۔ منصوبے کے تحت ایچ ای سی کے پروگرام پاکستان ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نیٹ ورک تک 133اعلی تعلیمی اداروں کورسائی دی گئی جس سے نیٹ ورک کی وسعت 400سے زائد اعلی تعلیمی اداروں تک پھیل چکی ہے۔ مزید یہ کہ ایچ ای ڈی پی منصوبے کے تحت اعلی تعلیمی شعبے کے لیے متعدد بڑی آئی ٹی منصوبے شروع کیے گئے۔ منصوبے کے تحت حاصل چند قابل بیان نکات میں 204 جرائد کی اشاعت، 127کانفرنس پبلیکیشنز، 15پیٹنٹس، 144تحقیقی تقریبات، 7 اسپن آف، 24ایوارڈز، 25 ٹیکنالوجی پارٹنرشپ لائسنس، اور 17پالیسی سطح کی ترقی کے لیے اِن پٹ شامل ہیں۔ نیشن اکادمی آف ہائیر ایجوکیشن استعداد کار میں اضافے کے کئی پروگراموں کے انعقاد کے علاوہ پاکستان بھر میں 196خواتین رہنمائوں کی تربیت کر چکا ہے جن میں سے متعدد انتظامی سطح پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ اس موقع پر نیشنل اکادمی آف ہائیر ایجوکیشن کی ٹیم نے اعلی تعلیمی شعبے کے لیے ترتیب دیے گئے تربیتی پروگراموں پر روشنی ڈالی۔ مس انگا افانیسیوا نے پاکستان کے اعلی تعلیمی شعبے کی معاونت کے عالمی بینک کے عزم کا اعادہ کیا اور منصوبے کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے نیشنل اکادمی آف ہائیر ایجوکیشن، الحاق کردہ کالجوں، جامعات کی مالی خودمختاری، اور فیکلٹی کی تربیت کے لیے تعاون کی فراہمی کا بھی عزم دہرایا۔ انہوں نے منصوبے سے خواتین کو استفادہ فراہم کرنے پر بھی ایچ ای ڈی پی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔