اسلام آباد۔5جون (اے پی پی):ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورج برینڈے نے کہا ہے کہ عالمی حدت اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے 2025ء تک دنیا کی ڈیڑھ ارب آبادی کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا، پاکستان کی جانب سے 10 ارب سونامی ٹری منصوبے پر اسے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
ہفتہ کو یہاں ماحولیات کے عالمی دن پر منعقدہ تقریب کے موقع پر ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی میزبانی میں ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر تقریب میں شرکت میرے لئے اعزاز ہے، اقوام متحدہ کی جانب سے ایکو سسٹم کی بحالی کی دہائی میں دنیا کی شمولیت کے موقع پر ہمیں اس بات کا ادراک کرنا چاہیے کہ اس سے نہ صرف ہماری سرزمین بلکہ ہم اپنے آپ کو بھی محفوظ بنا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی مجموعی ترقی فطرت کے نقصان کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے، 2050ء تک پانی کی کمی کی وجہ سے دنیا کی پیداوار میں 50 فیصد تک کمی کا خدشہ ہے،
ہمیں اپنے آنے والے وقتوں کے لئے فیصلے کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 10 سال اپنے قدرتی سرمائے کے تحفظ کے لئے اہم ہیں، ورلڈ اکنامک فورم کے پلیٹ فارم سے 2030ء تک ایک ارب درخت لگائے جائیں گے، نوجوانوں، خواتین اور مقامی آبادی کو فطرت کے تحفظ کے لئے اپنی آواز بلند کرنا ہوگی،
ماحولیات میں بہتری کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی جانب سے ایکو سسٹم کی بحالی کی دہائی کے لئے اپنی تجاویز دیں۔ انہوں نے پاکستان کے دس ارب سونامی ٹری پروگرام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت 10 لاکھ ہیکٹر جنگلات کی بحالی کا اقدام اہم پیشرفت ہوگا، توقع ہے کہ 2030ء تک دنیا میں پائیدار اور مثبت فطرت کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔