23.7 C
Islamabad
بدھ, ستمبر 3, 2025
ہومتازہ ترینعالمی رہنماءترقی پذیر ممالک کے لیے موسمیاتی مالیات کے وعدوں کو پورا...

عالمی رہنماءترقی پذیر ممالک کے لیے موسمیاتی مالیات کے وعدوں کو پورا کریں، بدترین چیلنج کا جواب دینے کا وقت تیزی سے ختم ہورہا ہے ،رومینہ خورشید عالم

- Advertisement -

باکو ۔12نومبر (اے پی پی):وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے تیزی سے تنزلی کا شکار ماحولیاتی نظام، کمزور کمیونٹیز اور انفراسٹرکچر کی زندگیوں اور معاش کے تحفظ کے لیے متحدہ عالمی ردعمل کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔ وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں کاپ 29 کے افتتاحی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرہ ارض، انسانی زندگیوں اور ماحولیاتی نظام کی پائیداری کے لیے صدی کے بدترین چیلنج کا جواب دینے کا وقت تیزی سے ختم ہورہا ہے اور موسمیاتی عدم عمل کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کی زیر قیادت عالمی موسمیاتی کانفرنس کاپ 29 باکو آذربائیجان میں شروع ہوگئی ہے۔

یہاں جاری بیان کے مطابق رومینہ خورشید عالم موسمیاتی کانفرنس میں پاکستان کے وفد کے ہمراہ شریک ہیں۔ اقوام متحدہ کے زیراہتمام موسمیاتی سربراہی 29 ویں سالانہ اجلاس کا آغاز ہوا جس میں تقریباً 200 ممالک کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔ باکو میں اقوام متحدہ کے سالانہ موسمیاتی اجلاس میں عالمی رہنما بڑھتے ہوئے عالمی درجہ حرارت پر قابو پانے کی امید پر اکٹھے ہوئے ہیں جو پاکستان، بھارت، نیپال اور سپین میں حالیہ سیلاب جیسے مہلک واقعات کو بدتر بنا رہے ہیں۔

- Advertisement -

اس سال کے عالمی موسمیاتی اجلاس کا ایک اہم مقصد اس بات پر اتفاق کرنا ہے کہ غریب ممالک کو کس طرح زیادہ سے زیادہ نقد رقم حاصل ہو تاکہ وہ کرہ ارض کو گرم کرنے والی گیسوں کو روکنے میں مدد کرسکیں اور موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات سے نمٹنے میں ان کی مدد کریں۔صحافیوں سے گفتگو کے دوران رومینہ خورشید عالم نے عالمی رہنماو¿ں سے مطالبہ کیا کہ وہ ترقی پذیر ممالک کے لیے موسمیاتی مالیات کے لیے اپنے وعدوں کو پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ باکو میں ہمیں کرہ ارض کو موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات سے بچانے کے لیے ایک نئے عالمی موسمیاتی مالیاتی ہدف پر ایک معاہدے تک پہنچنا چاہیے۔

انہوں نے دنیا کی غریب قوموں کو موسمیاتی فنڈز فراہم کرنے کے لیے ایک نئے ہدف کی بھی اپیل کی اور اس ضمن میں کاربن کے اخراج کے ذمہ دار امیر ممالک کے رہنماوں پر زور دیا کہ ترقی پذیر ممالک موسمیاتی مالیات کی فراہمی کا جو مطالبہ کر رہے ہیں وہ کوئی خیراتی کام نہیں ہے کیونکہ وہ آب و ہوا کی تبدیلی کے موافقت اور آفات کی لچک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے یہ مطالبہ کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم کی ماحولیاتی معاون رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ ہمیں سمجھنا چاہیے کہ کاپ 29 ہر ایک کے لیے آگے بڑھنے کا ایک نیا راستہ طے کرنے کا ناقابل فراموش لمحہ ہے۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں