اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):بھارت پر تین سال میں دوسری بار عالمی فٹ بال تنظیموں کی طرف سے پابندی لگنے کا خطرہ منڈلانے لگا۔اے ایف پی کے مطابق عالمی گورننگ باڈی فیفا اور ایشین فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) نے آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) کے صدر کلیان چوبے کو ایک مشترکہ خط بھیجا ہے جس میں(اے آئی ایف ایف )آئین کو حتمی شکل دینے اور اسے اپنانے میں مسلسل ناکامی پر "گہری تشویش” کا اظہار کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اس شیڈول کو پورا کرنے میں ناکامی سے ہمارے پاس اس معاملے کو غور اور فیصلہ کے لیے متعلقہ فیفا فیصلہ ساز ادارے کو بھیجنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا اور کہا کہ اے آئی ایف ایف کو فیفا اور اے ایف سی کے رکن کے طور پر اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے اس مواصلت کو پابند اور فوری تعمیل کی ضرورت ہے۔اے آئی ایف ایف کا آئین 2017 سے بھارت کی سپریم کورٹ میں فیصلے کا انتظار کر رہا ہے۔معطلی کا مطلب ہندوستان کی قومی ٹیموں اور کلبوں کو تمام بین الاقوامی مقابلوں سے روک دیا جائے گا۔
بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے اے آئی ایف ایف کو چلانے کے لیے منتظمین کی ایک کمیٹی مقرر کرنے کے بعد فیفا نے اس سے قبل اگست 2022 میں تیسرے فریق کے اثر و رسوخ کے لیےبھارت کو معطل کر دیا تھا۔چند دنوں بعد پابندی ہٹا دی گئی، جس نے سپریم کورٹ کی جانب سے اے آئی ایف ایف کو چلانے کے لیے منتظمین کی ایک کمیٹی مقرر کرنے کے بعد فیفا نے اس سے قبل اگست 2022 میں تیسرے فریق کے اثر و رسوخ کے لیےبھارت کو معطل کر دیا تھا۔چند دنوں بعد پابندی ہٹا دی گئی، جس نے AIFF کے لیے چوبے کو منتخب کرنے کی راہ ہموار کی۔ہندوستان کا سب سے اوپر کا کلب فٹ بال اس وقت بدحالی کا شکار ہے۔انڈین سپر لیگ (آئی ایس ایل) اے آئی ایف ایف اور اس کے تجارتی پارٹنر کے درمیان تنازعہ کو ختم کر سکتی ہے۔
اس سیزن کا ’’آئی ایس ایل کک آف ‘‘ہزاروں کھلاڑیوں اور عملے کے ملازمتوں سے محروم ہونے کے خطرے کے ساتھ تاخیر کا شکار ہے۔اے ایف پی کے مطابق اے آئی ایف ایف اور کمپنی جو آئی ایس ایل چلاتی ہے، فٹ بال سپورٹس ڈویلپمنٹ لمیٹڈ کے درمیان حقوق کا معاہدہ 8 دسمبر کو ختم ہو رہا ہے اور اس کی تجدید ہونا باقی ہے۔اے آئی ایف ایف آئی ایس ایل کے لیے بحالی کے منصوبے کے ساتھ آنے میں ناکام رہا ہے، جو عام طور پر ستمبر اور اپریل کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔پلیئرز یونین ففپر-و ایشیا/اوشنیا نے گزشتہ ہفتے فیفا کے ساتھ یہ مسئلہ اٹھایا۔