37.1 C
Islamabad
منگل, مئی 13, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںعالمی معیشت کو پہنچنے والے حالیہ نقصانات سے نمٹنےکے لیے واضح روڈ...

عالمی معیشت کو پہنچنے والے حالیہ نقصانات سے نمٹنےکے لیے واضح روڈ میپ تیار کیا جائے،نائب مستقل نمائندہ برائے یو این عامر خان

- Advertisement -

اقوام متحدہ۔7اکتوبر (اے پی پی):پاکستان نےکہاہے کہ کورونا وائرس کی وبا اور اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے باعث عالمی معیشت کو پہنچنے والے حالیہ دھچکوں سے نمٹنے کے لیے واضح روڈ میپ تیار کیا جائے جس نے انتہائی غریب ممالک کو غیر متناسب طور پر متاثر کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندہ عامر خان نے اقتصادی اور مالی امور سے متعلق جنرل اسمبلی کی دوسری کمیٹی کےمیکرو اکنامک پالیسی اور فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ کے حوالے سے اجلاس میں جی 77 اور چین کے چیئر مین کی حیثیت سےکہا کہ کورونا ویکسین کی غیر مساوی فراہمی اور لیکویڈیٹی سپورٹ کے امیر اور ترقی پزیر ممالک پر نقصانات کے غیر مساوی اثرات مرتب ہوئے ہیں جیسا کہ امیر ممالک میں 17 ٹریلین ڈالر حاصل ہوئے جبکہ ترقی پذیر ممالک کے لیے 100 بلین ڈالر سے بھی کم مختص کیا گیا۔جی 77ا ور چین اقوام متحدہ کے ابھرتے ہوئے ممالک کا سب سے بڑا بین الحکومتی گروپ ہے اور پاکستان اس وقت اس گروپ کا چیئرمین ہے جس کے رکن ممالک کی تعداد اس وقت 134 ہے۔

- Advertisement -

پاکستانی مندوب عامر خان نے کہا کہ معیشت کی ترقی میں خلل ڈالنے والے دیگر عوامل میں ہارڈ کرنسی کی معیشتوں میں اضافی لیکویڈیٹی، ماحولیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات اور جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور اس کے ساتھ تجارتی اور مالی پابندیاں شامل ہیں جس کے باعث غربت میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے 10کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت میں چلے گئے ہیں اور ترقی پذیر ممالک کو اس وقت خوراک، ایندھن اور مالی ضروریات کو پورا کرنے جیسے تین گنا چیلنج کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں 50 سے زیادہ ترقی پذیر ممالک قرضوں کی پریشانی سے دوچار ہیں اور بہت سےممالک ڈیفالٹ ہو سکتے ہیں کیونکہ ماحولیاتی تبدیلی مسلسل بھاری نقصانات کا باعث بن رہی ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ جی 77نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور دیگر کی جانب سے غریب اور انتہائی خطرے سے دوچار ممالک کے خراب حالات میں بہتری لانے کے لیے کی گئی کوششوں کی مذمت کی ہے کیونکہ ان ممالک میں ایمرجنسی ڈویلپمنٹ پر قابو پانے کے لیے کوئی واضح روڈ میپ تیار نہیں کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں جی 77 نے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے خصوصی اقدامات کی نشاندہی کی ہے جس میں ترقی پزیر ممالک کے لیے پائیدار ترقیاتی اہداف کا تخمینہ سمیت نئے سپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آرز)کی تخلیق اور غیر استعمال شدہ ایس ڈی آرز کی دوبارہ تقسیم ، جی20 کے مشترکہ فریم ورک اور دوطرفہ انتظامات کے موثر آپریشن کے ذریعے تقریباً 60 ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کا ابتدائی حل،ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی 27ویں کانفرنس کی طرف سے کم از کم 100 بلین ڈالر کی ماحولیاتی امداد کی فراہمی، جس میں آدھا حصہ موافقت کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کے کردار جائزہ لینے ، خطرے کی تشخیص کے میکانزم کی تشکیل اور وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات پر غور کرنا،ترقی پذیر ممالک میں معیاری، قابل بھروسہ، پائیدار اور لچکدار انفراسٹرکچر میں سالانہ ایک ٹریلین ڈالر اتک سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لیے کوششیں، ایک منصفانہ اور جامع ٹیکس نظام پر بات چیت جو بین الحکومتی عمل کے ذریعے ہو، بین الاقوامی تجارتی نظام کی اصلاح جو ترقی پذیر ممالک میں برآمدات کی قیادت میں ترقی کے ذریعےسپیشل ڈرائنگ رائٹس کے حصول میں حصہ ڈالے۔

ایک منصفانہ بین الاقوامی انفارمیشن ٹیکنالوجی نظام کی تلاش جو ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرے اور ترقی پذیر ممالک کو مستقبل کی عالمی ڈیجیٹل معیشت میں ‘لیپ فراگ’ کرنے کے قابل بنائے اور ترقی پذیر ممالک کے خلاف عائد یکطرفہ معاشی پابندیوں کا خاتمہ جو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتے شامل ہیں ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=331341

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں