سنگاپور۔2ستمبر (اے پی پی):عالمی منڈی میں منگل کو خام تیل کے نرخوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔رائٹرز کے مطابق کاروباری سرگرمیوں کے دوران برینٹ کروڈ 37 سینٹ (0.54 فیصد) بڑھ کر فی بیرل 68.52 ڈالر پر پہنچ گیا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ 1.01 ڈالر (1.58 فیصد) اضافے کے بعد فی بیرل 65.02 ڈالر پر ٹریڈ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق یوکرین کے ڈرون حملوں نے روس کی آئل پراسیسنگ صلاحیت کا کم از کم 17 فیصد ( 1.1 ملین بیرل یومیہ) متاثر کیا ہے۔ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روسی توانائی ڈھانچے پر مزید گہرے حملے کیے جائیں گے۔
گزشتہ ہفتوں میں روس اور یوکرین دونوں نے فضائی حملوں میں اضافہ کیا ہے۔ روس نے یوکرین کے توانائی اور ٹرانسپورٹ سسٹم کو نشانہ بنایا جبکہ یوکرین روسی آئل ریفائنریز اور پائپ لائنز پر حملے کر رہا ہے۔اے این زیڈ کے سینئر کموڈٹی اسٹریٹجسٹ ڈینیئل ہائنز کے مطابق روس کی توانائی تنصیبات پر خطرات بدستور بلند ہیں اور یوکرین نے ویک اینڈ پر مزید ریفائنریز کو نشانہ بنایا ہے جس سے خام تیل کی سپلائی کے حوالے سے خدشات بڑھے ہیں اور اس نے خام تیل کی قیمتوں کو سہارا دیا ہے۔
سرمایہ کار اب 7 ستمبر کو اوپیک پلس کے اجلاس کے منتظر ہیں جس میں مستقبل کی پیداوار سے متعلق فیصلے متوقع ہیں۔آئی این جی کے تجزیہ کاروں نے کہا کہ سپلائی کے طلب سے تیزی سے بڑھنے کے باعث آئندہ سال تک اضافی سپلائی کا امکان نہیں لیکن بڑا خطرہ یہ ہے کہ اوپیک پلس اضافی کٹوتیوں پر غور کر سکتا ہے۔