عالمی وسائل کے بہترین استعمال کے لیے اقوام کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے،  تاجر رہنما مہر کاشف یونس

239
مہر کاشف یونس
اسلام آباد۔12جنوری  (اے پی پی):کرغزستان ٹریڈ ہائو س کے چیئرمین اور وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں عالمی وسائل کا بہترین استعمال کرنے اور ایک دوسرے کا ساتھ دینے کے لیے تمام اقوام کو پہلے سے کہیں زیادہ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جمعرات کو یہاں کرغزستان ٹریڈ ہائو س میں فالکن انٹرنیشنل کے میاں اعجاز احمد آرائیں کی قیادت میں درآمد و برآمد کنندگان کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے مہر کاشف یونس نے کہا کہ وسیع تر باہمی تعاون دنیا کو مالیاتی بحران سے نکالنے میں مدد دے سکتا ہے کیونکہ نئے سال کے آغاز پر بہت سی چیزیں یقینی اور واضح نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں کورونا کی وبا اور اس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈائون، گلوبل وارمنگ کے اثرات میں غیر متوقع اضافہ اور اس کی احتیاطی تدابیر و نقصان پر قابو پانے کے اخراجات، روس۔یوکرین جنگ کی وجہ سے گیس اور تیل نرخوں میں اضافہ اور اس کے نتیجے میں اناج کی قیمتوں اور مال برداری کے اخراجات میں اضافہ اور سائبر کرنسی مارکیٹ کے کریش ہونے کی وجہ سے عالمی مارکیٹ بہت کم مالی استحکام حاصل کر پائی ہے۔
مہر کاشف یونس( جو تھنک ٹینک گولڈ رنگ اکنامک فورم کے نومنتخب نائب صدر بھی ہیں)نے کہا کہ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ جنوبی کوریا اور انڈونیشیا کے مضبوط جی ڈی پی نمو کی پیش گوئی کے تناظر میں عالمی طاقتیں اس پر صورتحال سے کس طرح نبرد آزما ہوتی ہیں، امیر ممالک میں نمو میں شدید مندی کی وجہ سے وہ واقعی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے تناظر میں انہیں خاص طور پر پاکستان کی سپورٹ کے لیے بہتر معاہدوں پر توجہ دینا پڑے گی ۔
انہوں نے کہا کہ قیام امن، توانائی، فصلوں کی پیداوار و نقل و حمل اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے تمام ممالک کو ایک دوسرے کی مدد کرنے اور عالمی وسائل کا بہترین استعمال کرنے کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تمام حکومتیں اچھی مالیاتی پالیسیاں متعارف کرائیں گی اور دنیا بھر کی قومیں اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر سب کے لیے مساوی، محفوظ ، مالی طور پر مستحکم اور خوشحال مستقبل تشکیل دے سکتی ہیں۔
انہوں نے پاکستانی تاجروں پر زور دیا کہ وہ کرغزستان میں نئی منڈیاں تلاش کریں اور دو مسلم ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دیں کیونکہ باہمی تجارت کے وسیع مواقع سے ابھی تک فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان کے سفیر اولان بیک توتوئیک کی قیادت میں کرغزستان ٹریڈ ہائوس دونوں ممالک کے درآمد و برٓمد کنندگان کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کیلئے پر عزم ہے۔