کراچی۔ 17 دسمبر (اے پی پی):پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسو سی ایشن کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں پانچ روزہ اٹھارہویں عالمی کتب میلہ میں اتور کے روز طلباو طالبات اورشہریوں کی آمد کے تمام سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے، نمائش میں تل دھرنے کی جگہ نہ رہی، ایک اندازے کے مطابق اتوارکو ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد نے عالمی کتب میلے میں شرکت کی ۔کل بروز پیرکراچی عالمی کتب میلے کا آخری دن ہے۔
عالمی کتب میلے میں الخدمت کی جانب سے طلبہ و طالبات اور شہریوں کیلئے منرل واٹر کی موبائل سروس بھی موجود تھی۔ عالمی کتب میلے میں سیاسی، مذہبی، علمی، ادبی، وکلااور ججز سمیت دیگر شعبہ ہائے شخصیات کی آمد کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔پبلشرز اور بک سیلرز کی جانب سے اتوار کے روز شہریوں کے لیے کتب پر خصوصی رعایت بھی دی گئی۔
کراچی عالمی کتب میلے میں ایک لاکھ 40ہزار سے زائد کتب موجود ہیں۔اتوار کے روز ہونے کے باوجود صبح سے ہی کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع سے بھی طلبہ اور شہریوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔عالمی کتب میلے میں مصنفین کی جانب سے ادبی کتب کی رونمائی ہوئی جبکہ مختلف پبلشرز کی جانب سے علمی و ادبی شخصیات کی حوصلہ افزائی کے لیے سیمینارز کا اہتمام کیا گیا۔
عالمی کتب میلے میں آنیوالے شہریوں کا کہنا تھا کہ عالمی کتب میلے کا ایک فائدہ یہ ہے کہ سستی اور تمام شعبہ جات پر مبنی کتب مہیا ہوجاتی ہیں اور بچوں کی کتب بھی مل جاتی ہیں۔ اس میلے کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے،کتب نمائش کا پورے سال انتظار کرتے ہیں تاکہ بچوں اور اپنے لیے کتب لے جائیں۔
طلبہ کے لیے مختلف سرگرمیوں میں کوئز، ٹیبلو اور دیگر مقابلے جاری رہے۔پانچ روزہ عالمی کتب میلہ کا کل بروز پیر آخری روز ہوگا۔ عالمی کتب میلے کی انتظامیہ کی جانب سے معذور افراد کو کتب میلے کے داخلے کے دوران ویل چیئر کا بھی انتظام دیکھنے کو ملا۔ شہریوں نے عالمی کتب میلے کی انتظامیہ کے رویہ کی تعریف بھی کی، ہمیشہ کی طرح اس بار بھی سکول و مدرسہ کے طلبہ کی بڑی تعداد نے کتب نمائش میں شرکت کی۔