عام انتخابات کیلئے ملک بھر میں پولنگ خوش اسلوبی سے جاری ،پولنگ سٹیشنوں پر ووٹرز کی لمبی قطاریں

131
Bhakkar, District Bar Association
Bhakkar, District Bar Association

اسلام آباد۔8فروری (اے پی پی):پاکستان میں جمعرات کوعام انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل خوش اسلوبی سےجاری ہے جو بغیر کسی وقفہ کے شام 5 بجے تک جاری رہےگا،ملک بھر میں قائم مختلف پولنگ سٹیشنوں پر ووٹرز کی لمبی قطاریں موجود ہیں، بڑی تعداد میں خواتین ، بزرگ شہری اور نوجوان حق رائے دہی استعمال کرنے کے لئے پولنگ سٹیشنز پر پہنچ رہے ہیں،انتخابی عمل کو پرامن بنانے کے لئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں،ملکی و غیر ملکی مبصرین نے مختلف پولنگ سٹیشنز کا دورہ کرکے انتخابی عمل کا مشاہدہ کر ہے ہیں۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، نگران وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مرتضی ٰ سولنگی، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف، سابق وزیر اعظم شہباز شریف، مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر میں بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زرداری، استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما جہانگیرترین اور دیگر سیاسی شخصیات نے اپنے اپنے حلقوں پر پولنگ سٹیشنوں پر جا کر حق رائے دہی استعمال کیا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ مرکزی الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سینٹر میں بذات خود الیکشن کے عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔ صوبائی الیکشن کمشنر صاحبان بھی مختلف پولنگ سٹیشنوں کے دورے کر کے انتخابی عمل کا خود جائزہ لے رہے ہیں۔12 کروڑ 79 لاکھ 21 ہزار 49 رجسٹرڈ ووٹرز17 ہزار 758 امیدواروں میں سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں میں اپنے امیدواروں کا انتخاب کریں گے، قومی اسمبلی کے ایک اور صوبائی اسمبلیوں کے تین حلقوں سمیت چار انتخابی حلقوں میں امیدواروں کی اموات کی وجہ سے پولنگ ملتوی کر دی گئی ہے۔ ملک بھر میں 14 لاکھ 90 ہزار انتخابی عملہ تعینات کیا گیا ہے، ملک بھر میں 90 ہزار 675 پولنگ سٹیشنز اور 2 لاکھ 66 ہزار 398 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں،ہر حلقہ کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر سے جاری کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق پولنگ صبح 8 بجے شروع ہو ئی جو بغیر کسی وقفہ کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی 3 نشستیں ہیں جن پر 10 لاکھ 83 ہزار 29 ووٹرز اپنے نمائندوں کاانتخاب کریں گے۔ پنجاب سے قومی اسمبلی کی 141 اور پنجاب اسمبلی کی 296 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لئے 7 کروڑ 32 لاکھ 7 ہزار 896 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ سندھ سے قومی اسمبلی کی 61 اور سندھ اسمبلی کی 130 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لئے 2 کروڑ 69 لاکھ 94 ہزار 769 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 44 اور خیبرپختونخوا اسمبلی کی 113 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کیلئے 2 کروڑ 12 لاکھ 63 ہزار 408 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ قومی اسمبلی کی 265نشستوں پر انتخاب ہونا ہے جس کے لئے 5 ہزار 113 امیدوار میدان میں ہیں جن میں 312 خواتین بھی شامل ہیں۔

چاروں صوبائی اسمبلیوں میں مدمقابل امیدواروں کی کل تعداد 12 ہزار 645 ہے جن میں 570 خواتین شامل ہیں۔بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 اور بلوچستان اسمبلی کی 51 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کیلئے 53 لاکھ 71 ہزار 947 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے۔8 باجوڑ، پی کے۔22 باجوڑ، پی کے۔91 کوہاٹ اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی۔266رحیم یار خان میں امیدواروں کی وفات کی وجہ سے پولنگ ملتوی کی گئی ہے۔ ملک بھر میں 16 ہزار 766 پولنگ سٹیشن انتہائی حساس ،29 ہزار 985 حساس جبکہ 44 ہزار 26 پولنگ سٹیشنز نارمل قرار دیئے گئے ہیں۔ پنجاب میں 5 ہزار 624 پولنگ سٹیشنز حساس ترین جبکہ ان پر فی پولنگ سٹیشن 5 تک اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

سندھ میں 4 ہزار 430 پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس قرار دئے گئے ہیں جبکہ یہاں پر فی پولنگ سٹیشن 8 تک سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ اسی طرح خیبرپختونخوا میں 4 ہزار 265 حساس ترین پولنگ سٹیشنز پر 9 تک اہلکار فی پولنگ سٹیشن تعینات ہیں۔ بلوچستان میں 1047 انتہائی حساس پولنگ سٹیشنوں میں ہر پولنگ سٹیشن پر 9 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔جمعرات کو ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔میڈیا کی جانب سے پولنگ سٹیشنوں کے نتائج پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹہ بعد جاری کئے جا سکیں گے۔

ووٹ اصل قومی شناختی کارڈ پر ہی ڈالا جا سکے گا تاہم زائد المیعاد قومی شناختی کارڈ بھی قابل قبول ہوں گے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس سال عام انتخابات کیلئے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔عام انتخابات کے نتائج کی ترسیل و تدوین کیلئے الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) استعمال کیا جائے گا۔ پولنگ سٹیشن پر امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پریذائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ حساس ترین پولنگ سٹیشنوں کے باہر پاک فوج تعینات ہے۔

مجاز مبصرین اور میڈیا کو پولنگ سٹیشن میں داخلہ کی اجازت ہے۔ملک بھر میں 144 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، 859 ریٹرننگ و اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کی گئی ہے۔کل ایک لاکھ 91 ہزار 526 پریذئیڈانگ افسران اور 7 لاکھ 85 ہزار 60 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران تعینات کئے گئے ہیں۔ 5 ہزار ڈیٹا انٹری آپریٹرز کو ای ایم ایس کے ذریعے نتائج کی تدوین و ترسیل کے لئے ریٹرننگ افسران کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔