عدالت کا راستہ استعمال کر کے اسلام آباد چوک کرنے کی اجازت نہیں ملے گی، قمر زمان کائرہ کی پر یس کانفرنس

66
عدالت کا راستہ استعمال کر کے اسلام آباد چوک کرنے کی اجازت نہیں ملے گی،وزیر اعظم کے مشیر برائے آزاد کشمیر،گلگت و بلتستان قمر زمان کائرہ کی پر یس کانفرنس

لاہور۔29مئی (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے آزاد کشمیر گلگت و بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ عدالت کا راستہ استعمال کر کے اسلام آباد چوک کرنے کی اجازت نہیں ملے گی،خان صاحب اسلام آباد آنا ہے تو حکومت اور عدالت کو مطمئن کرناہو گا،خان صاحب آپ کو عدالت اجازت دیگی نہ حکومت،اسلام آباد چوک نہیں کرنے دینگے،بیٹھ کر بات کریں۔

وہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عثمان ملک کی طرف سے دئیے گئے عشائیہ سے قبل میڈیا سے گفتگو اور انکے سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔اس موقع پر اسلم گل،حاجی عزیز الرحمن چن،افنان بٹ،بیرسٹر عامر حسن،فیصل،میر ڈاکٹر خیام،علامہ یوسف اعوان،عدنان گورسی ،زاہد ذوالفقار ،عمر شریف بخاری،منور خان،عاطف رفیق چودھری،شاہد عباس،عاصم محمود بھٹی،اصف ناگرہ،اشرف بھٹی،زوہیب بٹ،عابد صدیقی ،مسعود ملک،مانی پہلوان اور دیگر بھی موجود تھے۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال دوبارہ کشیدہ ہو رہی ہے،یاسین ملک نے ہندوستانی استبداد کیخلاف جدوجہد کی ہے،پیپلز پارٹی کی بنیاد میں کشمیر کی آزادی شامل ہے۔بھٹو شہید سے بلاول بھٹو تک یہ رشتہ قائم ہے۔دھمکی اور دھونس کے بغیر خان صاحب کو چلتا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ،ایک بات واضح ہے،عمران خان نے آئینی اداروں پر حملے کیے۔آپ اسلام آباد پر فزیکل حملہ کرنا چاہتے ہیں۔ہم نے عوامی مارچ میں کہا کہ خان صاحب استعفیٰ دیدو،انکا یہ گمان ہے کہ۔طاقت کے زور پر حکومت کو جھکا لوں گا،ہمیں تو بڑی بڑی آمریتیں نہیں جھکا سکیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور عدم یقینی خان صاحب کے فیصلوں کی وجہ سے ہوئی۔ہم نے فیصلہ کیا کہ کچھ برڈن عوام پر اور کچھ بچت کرینگے۔اگر تین ماہ میں الیکشن کرانا ہے تو ای وی ایم پر کیا کر کے گئے ہو،الیکشن سوا سال بعد ہونا ہے تو تیاری آج سے ضروری ہے۔اوورسیز کے ووٹ ختم نہیں کیے،انٹر نیٹ ووٹنگ قابل اعتماد نہیں۔اوورسیز کیلیے ووٹ کا تقدس اور سیکریسی برقرار رکھنا چاہتے ہیں،انکے حلقے بنا کے سیٹیں مختص کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے مرضی کے قوانین بنانے تھے،تمام قانون سازی کا وعدہ پی ڈی ایم بناتے،عوامی مارچ اور عدم اعتماد کرتے کیا تھا،سپریم کورٹ کے حکم کے 5منٹ بعد انہوں نے کہا کہ کسی فیصلے کو نہیں مانتا۔آپ یو ٹرن کے بادشاہ ہیں،عدالت کو دیکھنا چاہیے ۔قمر زمان کائرہ نے حال ہی میں لیک آڈیو کے سوال پر کہا کہ آڈیو کی آوازیں شخصیات سے ملتی جلتی ہیں مگر اسکی تصدیق نہیں کر سکتا،خان صاحب یہ یاد رکھیں،کہیں انکی ملک ریاض سے گفتگو بھی لیک نہ ہو جائے۔لانگ مارچ سے چھ آٹھ دن پہلے کی خان صاحب کی تقاریر گواہ ہیں،خان صاحب خود عدالت میں گئے،ہم عدالت نہیں گئے عدالت از خود لگی اور وہاں سپریم کورٹ بار گئی،ہماری رائے ہے کہ پارلیمانی فیصلے پارلیمنٹ کے اندر ہونے چاہیں۔