اسلام آباد ۔ 3 اکتوبر (اے پی پی) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ملک کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تعلیمی نیٹ کی توسیعی پراجیکٹ پر کام شروع کررکھا ہے ملک کے جس علاقے میں بھی رسمی نظام تعلیم کی سہولتوں کا فقدان ہے وہاں یونیورسٹی کے کیمپسسز اور سٹڈی سنٹرز قائم کئے جارہے ہیں منصوبے میں بلوچستان کے دور دراز علاقوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں امتحانی مراکز اور دفاتر قائم کئے جائیں گے تاکہ صوبے بھر میں تعلیم حاصل کرنے کا ایک بھی خواہشمند حصول علم سے محروم نہ رہ پائیں۔ اِن خیالات کا اظہار وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے فیڈرل شریعت کورٹ کے چیف جسٹس محمد نور میسکنزئی سے اُن کے دفتر میںملاقات کے دوران یونیورسٹی کی مجموعی ترقی اور طلبہ کی سہولتوں میں اضافہ کے لئے آئندہ کی حکمت عملی پر بریفننگ دیتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس نے یونیورسٹی کی ملک گیر تعلیمی خدمات یونیورسٹی کی مجموعی ترقی کے لئے حالیہ اقدامات بالخصوص دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تعلیمی نیٹ کی توسیع کی پالیسی کو سراہتے ہوئے بلوچستان میں تعلیمی نیٹ کی توسیع میں یونیورسٹی کو بھرپور سپورٹ فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ ڈاکٹر ضیاء القیوم نے انہیں بتایا کہ یونیورسٹی غریب مستحق اور ضرورت مند طلباء و طالبات کو فیس میں رعایت کے لئے سکالرشپس فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے طلبہ کو میٹرک کی مفت تعلیم بھی فراہم کرتی ہے ۔ چیف جسٹس کے ساتھ ملاقات میںیونیورسٹی کے ڈائریکٹر ریجنل سروسز انعام اﷲ شیخ بھی موجود تھے۔